عصر کی نماز کے بعد 11 دفعہ یہ پڑھ لیں آزمودہ وظیفہ
شیطانی جادو کیا ہوتا ہے یہ شیطانی جادوہی ہوتا ہے کہ آنکھ کے سامنے پردے آجاتے ہیں پھرحرام میں مزہ آتا ہے حلال اچھا نہی ہے لگتا یہ شیطانی جادو ہی ہوتا ہے جو ساری ساری رات انٹرنیٹ کی گندگی میں بیٹھائی رکھتا ہے انسان کو یہ شیطانی جادوہی ہوتا ہے جوانسان کونمازکےنزدیک نہی ہے جانے دیتا یہ شیطانی جادوہی ہے جونیکیوں سے دورکردیتا ہےاورآنکھوں میں پردے ڈال دیتا ہے یہ شیطانی جادوہی ہوتا ہےکہ اس کا دل گناہ میں مچلتا ہے نافرمانی میں مچلتا ہےاوراس کی وجہ سے ہی اچھے دوست اچھے نہی ہے اس کو گناہوں میں ڈوبے ہوئے دوست بہت اچھے لگتے ہیں یاد رکھئیے گا یہ جادو رحمان لفظ کی وجہ سے ٹوٹ جائے گا وہ شیطانی جادوہونفس اورشیطان کا جادویا وہ انسانی جادوہوکالا جادویا کسی انداز کا جادوہو وہ ٹوٹ جاتا ہے ہمارے سارے کام حتہ کے آخری وقت میں کلمہ اورکلمے کے بعد اگلی منزل ہےاس کی رضا اگلی منزل ہے جنت وہ بھی رحمت سے ملے گی جب سارے کام رحمت سے ہوتے ہیں اس رحمان نے اپنی رحمت کو اپنے نام رحمان میں ڈال دیا ہے جب بندہ یا رحمان کہتا ہے یا پھر﷽ کہتا ہے جب بندہ یا رحمان کہتا ہے توایک پل میں اس کی رحمت لفظ رحمان کے ساتھ جرجاتی ہے . اور انسان پر اللہ کی رحمت نچھاورہوجاتی ہے .
عصر کا وقت ایک تبدیلی کا وقت ہوتا ہے ایک نظام بدلتا ہے کسی بھی جادو سے چھٹکاراحاصل کرنے کے لئے عصرکی نمازکے بعد 11 باریارحمان یارحمان پڑھنے سے جادو ٹونا ختم ہوجاتا ہے اس عمل کو سچے دل سے اوراللہ پربھروسہ رکھ کرکرنا ہے آج کا عمل اچھا لگا ہو تو لائک اورشیئرظرورکریں جو جادوکی بیماری میں ہو تو وہ اس کا علاج جادو سے نہ کرے کیونکہ شر برائی کے ساتھ ختم نہیں ہوتی اور نہ کفر کفر کے ساتھ ختم ہوتا ہے بلکہ شر اور برائی خیر اور بھلائی سے ختم ہوتی ہے. تو اسی لئے جب نبیصلی اللہ علیہ وسلم سے نشرہ یعنی جادو کے خاتمہ کے لئے منتر وغیرہ پڑھنے کے متعلق پوچھا گیا تو آپ نے فرمایا (یہ شیطانی عمل ہے) اور حدیث میں جس نشرہ کا ذکر کیا گیا ہے وہ جادو والے مریض سے جادو کو جادو کے ذریعے ختم کرنے کو کہتے ہیں. لیکن اگر یہ علاج قرآن کریم اور جائز دواؤں اور شرعی اور اچھے دم کے ساتھ کیا جائے تو اس میں کوئی حرج نہیں اور اگر جادو سے ہو تو یہ جائز نہیں جیسا کہ ذکر کیا گیا ہے کیونکہ جادو شیطانوں کی عبادت ہے. تو جادوگر اس وقت تک جادو نہ تو کرسکتا ہے اور نہ ہی اسے سیکھ سکتا ہے جب تک وہ انکی عبادت نہ کرے اور شیطانوں کی خدمت نہ کر لے اور ان چیزوں کے ساتھ انکا تقرب حاصل نہ کرلے جو وہ چاہتے ہیں تو اسکے بعد اسے وہ اشیاء سکھاتے ہیں جس سے جادو ہوتا ہے. لیکن الحمدللہ اس میں کوئی حرج نہیں کہ جادو کیے گئے شخص کا علاج قرات قرآن اور شرعی تعویذات (یعنی شرعی دم وغیرہ جن میں پناہ کا ذکر ہے) اور جائز دواؤوں کے ساتھ کیا جائے جس طرح کہ ڈاکٹر دوسرے امراض کے مریضوں کا علاج کرتے ہیں تو اس سے یہ لازم نہیں کہ شفا لازمی ملے کیونکہ ہر مریض کو شفا نہیں ملتی.اگر مریض کی موت نہ آئی ہو تو اس کا علاج ہوتا ہے اور اسے شفا نصیب ہوتی ہے.
اور بعض اوقات وہ اسی مرض میں فوت ہوجاتا ہے اگرچہ اسے کسی ماہر سے ماہر اور کسی سپیشلیسٹ ڈاکٹر کے پاس ہی کیوں نہ لے جائیں تو جب موت آچکی ہو نہ تو علاج کام آتا ہے اور نہ ہی دوا کسی کام آتی ہے. فرمان ربانی ہے: “اور جب کسی کا وقت مقررہ آجاتا ہے تو اسے اللہ تعالی ہر گز مہلت نہیں دیتا” اور فرمان نبویصلی اللہ علیہ وسلم ہے (اللہ تعالی نے کوئی بیماری نہیں اتاری مگر اس کی دوا بھی اتاری ہے تو اسے جس نے معلوم کرلیا اسے علم ہوگیا اور جو اس سے جاہل رہا وہ اس سے جاہل ہے.) اور جادو کے شرعی علاج میں سے یہ بھی ہے کہ اس کا علاج قرآن پڑھ کر کیا جائے. جادو والے مریض پر قرآن کی سب سے عظیم سورت فاتحہ بار بار پڑھی جائے. تو اگر پڑھنے والا صالح اور مومن اور جانتا ہو کہ ہر چیز اللہ تعالی کے فیصلے اور تقدیر سے ہوتی ہے اور اللہ سبحانہ وتعالی سب معاملات کو چلانے والا ہے اور جب وہ کسی چیز کو کہتا ہے کہ ہوجا تو ہوجاتی ہے تو اگر یہ قرآت ایمان تقوی اور اخلاص کے ساتھ پڑھی جائے اور قاری اسے بار بار پڑھے تو جادو زائل ہوجائے گا اور مریض اللہ تعالی کے حکم سے شفایاب ہوگا.
شیطانی جادو کیا ہوتا ہے یہ شیطانی جادوہی ہوتا ہے کہ آنکھ کے سامنے پردے آجاتے ہیں پھرحرام میں مزہ آتا ہے حلال اچھا نہی ہے لگتا یہ شیطانی جادو ہی ہوتا ہے جو ساری ساری رات انٹرنیٹ کی گندگی میں بیٹھائی رکھتا ہے انسان کو یہ شیطانی جادوہی ہوتا ہے جوانسان کونمازکےنزدیک نہی ہے جانے دیتا یہ شیطانی جادوہی ہے جونیکیوں سے دورکردیتا ہےاورآنکھوں میں پردے ڈال دیتا ہے یہ شیطانی جادوہی ہوتا ہےکہ اس کا دل گناہ میں مچلتا ہے نافرمانی میں مچلتا ہےاوراس کی وجہ سے ہی اچھے دوست اچھے نہی ہے اس کو گناہوں میں ڈوبے ہوئے دوست بہت اچھے لگتے ہیں یاد رکھئیے گا یہ جادو رحمان لفظ کی وجہ سے ٹوٹ جائے گا وہ شیطانی جادوہونفس اورشیطان کا جادویا وہ انسانی جادوہوکالا جادویا کسی انداز کا جادوہو وہ ٹوٹ جاتا ہے ہمارے سارے کام حتہ کے آخری وقت میں کلمہ اورکلمے کے بعد اگلی منزل ہےاس کی رضا اگلی منزل ہے جنت وہ بھی رحمت سے ملے گی جب سارے کام رحمت سے ہوتے ہیں اس رحمان نے اپنی رحمت کو اپنے نام رحمان میں ڈال دیا ہے جب بندہ یا رحمان کہتا ہے یا پھر﷽ کہتا ہے جب بندہ یا رحمان کہتا ہے توایک پل میں اس کی رحمت لفظ رحمان کے ساتھ جرجاتی ہے . اور انسان پر اللہ کی رحمت نچھاورہوجاتی ہے .
عصر کا وقت ایک تبدیلی کا وقت ہوتا ہے ایک نظام بدلتا ہے کسی بھی جادو سے چھٹکاراحاصل کرنے کے لئے عصرکی نمازکے بعد 11 باریارحمان یارحمان پڑھنے سے جادو ٹونا ختم ہوجاتا ہے اس عمل کو سچے دل سے اوراللہ پربھروسہ رکھ کرکرنا ہے آج کا عمل اچھا لگا ہو تو لائک اورشیئرظرورکریں جو جادوکی بیماری میں ہو تو وہ اس کا علاج جادو سے نہ کرے کیونکہ شر برائی کے ساتھ ختم نہیں ہوتی اور نہ کفر کفر کے ساتھ ختم ہوتا ہے بلکہ شر اور برائی خیر اور بھلائی سے ختم ہوتی ہے. تو اسی لئے جب نبیصلی اللہ علیہ وسلم سے نشرہ یعنی جادو کے خاتمہ کے لئے منتر وغیرہ پڑھنے کے متعلق پوچھا گیا تو آپ نے فرمایا (یہ شیطانی عمل ہے) اور حدیث میں جس نشرہ کا ذکر کیا گیا ہے وہ جادو والے مریض سے جادو کو جادو کے ذریعے ختم کرنے کو کہتے ہیں. لیکن اگر یہ علاج قرآن کریم اور جائز دواؤں اور شرعی اور اچھے دم کے ساتھ کیا جائے تو اس میں کوئی حرج نہیں اور اگر جادو سے ہو تو یہ جائز نہیں جیسا کہ ذکر کیا گیا ہے کیونکہ جادو شیطانوں کی عبادت ہے. تو جادوگر اس وقت تک جادو نہ تو کرسکتا ہے اور نہ ہی اسے سیکھ سکتا ہے جب تک وہ انکی عبادت نہ کرے اور شیطانوں کی خدمت نہ کر لے اور ان چیزوں کے ساتھ انکا تقرب حاصل نہ کرلے جو وہ چاہتے ہیں تو اسکے بعد اسے وہ اشیاء سکھاتے ہیں جس سے جادو ہوتا ہے. لیکن الحمدللہ اس میں کوئی حرج نہیں کہ جادو کیے گئے شخص کا علاج قرات قرآن اور شرعی تعویذات (یعنی شرعی دم وغیرہ جن میں پناہ کا ذکر ہے) اور جائز دواؤوں کے ساتھ کیا جائے جس طرح کہ ڈاکٹر دوسرے امراض کے مریضوں کا علاج کرتے ہیں تو اس سے یہ لازم نہیں کہ شفا لازمی ملے کیونکہ ہر مریض کو شفا نہیں ملتی.اگر مریض کی موت نہ آئی ہو تو اس کا علاج ہوتا ہے اور اسے شفا نصیب ہوتی ہے.
اور بعض اوقات وہ اسی مرض میں فوت ہوجاتا ہے اگرچہ اسے کسی ماہر سے ماہر اور کسی سپیشلیسٹ ڈاکٹر کے پاس ہی کیوں نہ لے جائیں تو جب موت آچکی ہو نہ تو علاج کام آتا ہے اور نہ ہی دوا کسی کام آتی ہے. فرمان ربانی ہے: “اور جب کسی کا وقت مقررہ آجاتا ہے تو اسے اللہ تعالی ہر گز مہلت نہیں دیتا” اور فرمان نبویصلی اللہ علیہ وسلم ہے (اللہ تعالی نے کوئی بیماری نہیں اتاری مگر اس کی دوا بھی اتاری ہے تو اسے جس نے معلوم کرلیا اسے علم ہوگیا اور جو اس سے جاہل رہا وہ اس سے جاہل ہے.) اور جادو کے شرعی علاج میں سے یہ بھی ہے کہ اس کا علاج قرآن پڑھ کر کیا جائے. جادو والے مریض پر قرآن کی سب سے عظیم سورت فاتحہ بار بار پڑھی جائے. تو اگر پڑھنے والا صالح اور مومن اور جانتا ہو کہ ہر چیز اللہ تعالی کے فیصلے اور تقدیر سے ہوتی ہے اور اللہ سبحانہ وتعالی سب معاملات کو چلانے والا ہے اور جب وہ کسی چیز کو کہتا ہے کہ ہوجا تو ہوجاتی ہے تو اگر یہ قرآت ایمان تقوی اور اخلاص کے ساتھ پڑھی جائے اور قاری اسے بار بار پڑھے تو جادو زائل ہوجائے گا اور مریض اللہ تعالی کے حکم سے شفایاب ہوگا.
No comments:
Post a Comment