لیلۃ القدر(شب قدر ) کی دعا ،
ام المؤمنین سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا نے اللہ کے رسول ﷺ سے پوچھا ۔
اگر مجھے معلوم ہوجائے کہ آج کی رات شب قدر ہے تو میں کیا دعا مانگوں ،
حضور اکرم ﷺ نے ارشاد فرمایا ،
یوں کہو ،
اللہم انک عفو تحب العفو فاعف عنی ( اخرجہ الترمذی )
اللہ !! آپ بہت معاف کرتے ہیں ، معافی آپکو بہت پسند ہے ،
مجھے معاف کردیجئے ۔
عربی زبان میں " عفو " مٹانے ، درست کرنے ، اور بڑھانے کے معنی میں استعمال ہوتا ہے ،
جیسے قرآن میں آیا ہے ،
یسئلونک ماذا ینفقون ، قل ` العفو ` ۔
آپسے لوگ پوچھتے ہیں کیا خرچ کریں؟
فرمادیجئیے جو ضرورت سے ` زائد ` ہو
یہاں ` العفو ` کے معنی ہیں زائد ، بڑھا ہوا ۔
اسیطرح معاف کرنے کے لئے ،
جیسے اللہ تعالی نے نبی اکرم ﷺ سے فرمایا ،
عفی اللہ عنک ،
اللہ نے آپکو معاف کردیا ہے ،
" عفو " فعول کے وزن پر مبالغہ کا صیغہ ہے ،
Afuwwun
بہت معاف کرنے والے ۔
تحب العفو ،
آپکو معاف کرنا پسند ہے ،
یعنی
معاف فرمانا آپکی صفت ہے اور آپکو اپنے تمام اسماء وصفات پسند ہیں ،
نیز !!
آپ یہ بھی پسند فرماتے ہیں کہ بندے بھی ایک
دوسرے کو معاف کردیا کریں ،
(اسمیں یہ بھی اشارہ ہے کہ جو دوسرے کی غلطیاں معاف نہیں کرتا وہ شب قدر میں بھی اللہ سے معافی کی امید نہ رکھے)
فاعف عنی ۔
تو مجھے بھی معاف کردیجئیے ۔
فائدہ : اس- عفو - کا تعلق
جسم ، روح ، اعمال ، اور رزق سب سے ہے ،
جسم کا عفو !! جسمانی بیماریاں ختم کرکے شفاء دینا ،
روح کا عفو !! روحانی بیماریاں دور کرکے با اخلاق اور بلند کردار بنانا ۔
اعمال کا عفو !! نیک اعمال کی توفیق دینا ، ریا کاری سے بچانا ، اعمال کو قبول فرمانا ،
روزی کا عفو !! محتاجگی سے بچانا اور ضرورت سے بڑھ کر دینا ۔
یہ دعا قبول ہوگئی تو - ان شاء اللہ - ہر ضرورت پوری ہوجائیگی ۔
" عنی " (مجھے ) یہ صرف اپنے لئے ہے ،
اسمیں سبکو شامل کرلیں ،
اور یوں پڑھیں ،
اللہم انک عفو ، کریم ، تحب العفو فاعف عنا ،
یقین سے مانگیں اور خوب مانگیں ،
اللہ قبول فرمائے ،
No comments:
Post a Comment