Islamic Health Insights is a blog dedicated to providing valuable information on the intersection of Islamic teachings and modern healthcare. Our mission is to educate and empower individuals to make informed decisions about their health and well-being based on the principles of Islam. We cover a wide range of topics related to Islamic health, including nutrition, mental health, natural remedies, and more. Our team of writers and experts is passionate about sharing their knowledge.

Header Ad

Sunday, July 26, 2020

خطبہ الوداعکے موقع پر

میدان عرفات میں آخری نبی، نبی رحمت محمد رسول اللہﷺ نے 9 ذی الجہ  ، 10 ہجری   (7 مارچ 632 عیسوی)  کو آخری خطبہ حج دیا تھا۔ آئیے اس خطبے کے اہم نکات کو دہرا لیں، کیونکہ ہمارے نبی  نے کہا تھا، میری ان باتوں کو دوسروں تک پہنچائیں۔ حضرت محمد رسول اللہ ﷺ نے فرمایا۔۔

*۱*۔ اے لوگو!  سنو، مجھے نہیں لگتا کہ اگلے سال میں تمہارے درمیان موجود ہوں گا۔ میری باتوں کو بہت غور سے سنو، اور ان کو ان لوگوں تک پہنچاؤ جو یہاں نہیں پہنچ سکے۔

*۲*۔ اے لوگو! جس طرح یہ آج کا دن، یہ مہینہ  اور یہ جگہ عزت و حرمت والے ہیں۔ بالکل اسی طرح دوسرے مسلمانوں کی زندگی، عزت  اور مال حرمت والے ہیں۔ (تم اس کو چھیڑ نہیں  سکتے )۔

*۳*۔ لوگو کے مال اور امانتیں ان کو واپس کرو،

*۴*۔ کسی کو تنگ نہ کرو، کسی کا نقصان نہ کرو۔ تا کہ تم بھی محفوظ رہو۔

*۵*۔ یاد رکھو، تم نے اللہ سے ملنا ہے، اور اللہ تم سے تمہارے اعمال کی بابت سوال کرے گا۔

*٦*۔ اللہ نے سود کو ختم کر دیا، اس لیے آج سے سارا سود ختم کر دو (معاف کر دو)۔

*۷*۔ تم عورتوں پر حق رکھتے ہو، اور وہ تم پر حق رکھتی ہیں۔ جب وہ اپنے حقوق پورے کر رہی ہیں تم ان کی ساری ذمہ داریاں پوری کرو۔

*۸*۔ عورتوں کے بارے میں نرمی کا رویہ قائم رکھو، کیونکہ وہ تمہاری شراکت دار (پارٹنر) اور بے لوث خدمت گذار  رہتی ہیں۔

*۹*۔ کبھی زنا کے قریب بھی مت جانا۔

*۱۰*۔ اے لوگو! میری بات غور سے سنو، صرف اللہ کی عبادت کرو، پانچ فرض نمازیں پوری رکھو، رمضان کے روزے رکھو، اورزکوۃ ادا کرتے رہو۔ اگر استطاعت ہو تو حج کرو۔

*۱۱* ۔زبان کی بنیاد پر, رنگ نسل کی بنیاد پر تعصب میں مت پڑ جانا, کالے کو گورے پر اور گورے کو کالے پر, عربی کو عجمی پر اور عجمی کو عربی پر کوئی فوقیت حاصل نہیں, ہر مسلمان دوسرے مسلمان کا بھائی ہے۔ تم سب اللہ کی نظر میں برابر ہو۔
 برتری صرف تقوی کی وجہ سے ہے۔

*۱۲*۔  یاد رکھو! تم ایک دن اللہ کے سامنے اپنے اعمال کی جوابدہی کے لیے حاضر ہونا ہے،خبردار رہو! میرے بعد گمراہ نہ ہو جانا۔

*۱۳*۔ یاد رکھنا! میرے بعد کوئی نبی نہیں آنے والا ، نہ کوئی نیا دین لایا جاےَ گا۔ میری باتیں اچھی طرح سے سمجھ لو۔

*۱۴*۔ میں تمہارے لیے دو چیزیں چھوڑ کے جا رہا ہوں، قرآن اور میری سنت، اگر تم نے ان کی پیروی کی تو کبھی گمراہ نہیں ہو گے۔

*۱۵*۔ سنو! تم لوگ جو موجود ہو، اس بات کو اگلے لوگوں تک پہنچانا۔ اور وہ پھر اگلے لوگوں کو پہنچائیں۔اور یہ ممکن ہے کو بعد والے میری بات کو پہلے والوں سے زیادہ بہتر سمجھ (اور عمل) کر سکیں۔

*پھر آپ نے آسمان کی طرف چہرہ اٹھایا اور کہا*،
*۱٦*۔ اے اللہ! گواہ رہنا، میں نے تیرا پیغام تیرے لوگوں تک پہنچا دیا۔

*نوٹ*: اللہ ہمیں ان لوگوں میں شامل کرے،  جو اس پیغام کو سنیں/پڑھیں اور اس پر عمل کرنے والے بنیں۔ اور اس کو آگے پھیلانے والے بنیں۔ اللہ ہم سب کو اس دنیا میں نبی رحمت کی محبت اور سنت عطا کرے، اور آخرت میں جنت الفردوس میں اپنے نبی کے ساتھااکٹھا کرے، آمین۔

Wednesday, July 22, 2020

رزق کیلئے

#کشادگی #رزق کیلئے 


ہر فرض نماز کے بعد اول آخر ایک ایک مرتبہ درود شریف اور درمیان میں سات مرتبہ #سورہ #قریش پڑهیں

یہ اتنا زبر دست عمل ہے کے کرنے والا ہی جانے گا-اللہ پاک ہر مشکل ہر پریشانی ہر تنگی سے بچائے گا-دن بدن رزق میں ترقی اور برکت ہوتی جائے... ان شاءاللہ 
اس عمل کی ہر اس کو اجازت
ہے جو مجھے شامل دعا کرے اور کمنٹ میں 3 بار

(سُبْحَانَ اللہ وَ بِحَمْدِهٖ سُبْحَانَ اللہ الْعَظِيمِ
سُبْحَانَ اللہ وَ بِحَمْدِهٖ سُبْحَانَ اللہ الْعَظِيمِ
سُبْحَانَ اللہ وَ بِحَمْدِهٖ سُبْحَانَ اللہ الْعَظِيمِ)

 پڑھ کر لکھ دے

Tuesday, July 21, 2020

پریشانی اور غم سے چھٹکارہ پائیں

پریشانی اور غم سے چھٹکارہ پائیں
----------
غم کو دور کرنا ، پریشانی سے نجات دینا اور سینہ کو کھول دینا صرف اللہ وحدہ کے ہاتھ میں ہے ، لہذاآپ جب کسی کرب یا سینہ کی تنگی میں مبتلاہوں تو اللہ وحدہ کی طرف رجوع کریں اور اس سے دعاکریں کہ وہ آپ کی پریشانی کو دور فرمائے،اگر آپ کسی پریشانی میں مبتلاہیں تو وہ کام کریں جورسولﷺ کیا کرتے تھےیعنی حدیث میں آتا ہے کہ جب آپ کوکوئی غم لاحق ہوتا تو آپ ﷺ نماز پڑھنا شروع کردیتے ، اس کے علاوہ آپ یہ دعا بھی پڑھا کرتے تھے:

لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ الْعَظِيمُ الْحَلِيمُ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ رَبُّ الْعَرْشِ الْعَظِيمِ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ رَبُّ السَّمَوَاتِ وَرَبُّ الْأَرْضِ وَرَبُّ الْعَرْشِ الْكَرِيمِ(صحیح بخاری:6346صحیح مسلم:2730)

’’اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں جو بہت ہی بزرگ اور بڑا ہی بردبار ہے ۔ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں جوعرش عظیم کا رب ہے ۔ اللہ کے سوا کو ئی معبود نہیں جو آسمانوں اور زمین کا مالک ہے اور عرش کریم کا مالک ہے۔‘‘

رسولﷺکی زندگی ہمارے لیے ایک نمونہ ہے جس پر عمل کرکے ہی ہمیں پریشانی اور غم سے چھٹکارہ مل سکتاہے۔

اللہ تعالی نے فرمایا:

لَقَدْ كَانَ لَكُمْ فِي رَسُولِ اللَّهِ أُسْوَةٌ حَسَنَةٌ (الاحزاب:21)
’’یقیناً تمہارے لیے رسول اللہﷺ(کی ذات) میں بہترین نمونہ ہے۔‘‘


آج جب کہ ہر طرف غم ، پریشانی، دکھ، تکالیف، رنج و الم ڈیرہ ڈالے بیٹھے ہیں۔ ہم سکون اور خوشی کی تلاش میں مادیات کے پیچھے اس قدر مگن ہو گئے ہیں کہ مزید پریشانیاں مول لے بیٹھے ہیں۔ ایسے میں ہمیں رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی سنّت پر عمل کرتے ہوئے وسائل کی تلاش کے ساتھ نماز اور دعاؤں سے بھی مدد لینے کی ضرورت ہے۔ بے شک حقیقی سکون تو اللہ کے ذکر میں ہی ہے۔

سورة البقرة کی فضیلت احاديث كى روشنى ميں

✨سورة البقرة کی فضیلت احاديث كى روشنى ميں:
رسول الله ﷺ نے فرمایا:
🍁 قرآن پڑھو، کیونکہ وہ قیامت کے دن اپنے ساتھیوں کے لیے شفاعت کرنے والا (بن کر) آئے گا۔
تم دو چمکنے والی سورة البقرة اور آل عمران پڑھا کرو، کیونکہ وہ دونوں قیامت کے دن اس طرح آئیں گی جس طرح وہ دو بادل ہوں یا پرندے کے پروں کے ٹکڑے ہوں، دونوں اپنے ساتھیوں کے حق میں جھگڑا کریں گی۔ تم سورة البقرة (لازمًا) پڑھو، کیونکہ اس کا پڑھنا باعثِ برکت اور اس کو چھوڑنا باعثِ حسرت ہے۔ ہاں باطل اس (سے مقابلہ) کی طاقت نہیں رکھتا۔
(صحیح مسلم)

🍁تم اپنے گھروں کو قبرستان نہ بناؤ۔ اس میں نماز پڑھا کرو کیونکہ جب تم اس گھر میں سورة البقرة پڑھتے ہو تو شیطان اس کو سن کر لازمًا بھاگ جاتا ہے۔
(صحیح ابن حبان)
ابو امامہ باہلی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا: (سورت بقرہ کی تلاوت کیا کرو؛ کیونکہ سورت بقرہ کو یاد کرنا برکت ہے، اور اسے چھوڑ دینا حسرت ہے، جادو گر اس پر غالب نہیں آ سکتے) مسلم: (804)

🍁 رسول ایمان لایا اس پر جو اس کے رب کی طرف سے اس پر نازل کیا گیا اور سب مومن بھی۔ سب کے سب ایمان لائے الله ﷻ پر، اس کے فرشتوں پر، اس کی کتابوں پر اور اس کے رسولوں پر۔ ہم اس کے رسولوں میں سے کسی میں فرق نہیں کرتے اور وہ کہتے ہیں ہم نے سنا اور ہم نے اطاعت کی، تیری بخشش (مانگتے ہیں ) اے ہمارے رب اور تیری طرف ہی لوٹنا ہے۔
الله ﷻ کسی کو اس کی طاقت سے زیادہ تکلیف نہیں دیتا۔ اسی کے لیے ہے جو اس نے (نیکی) کی اور اس پر ہے جو اس نے (گناہ) کمایا۔ اے ہمارے رب! اگر ہم بھول جائیں یا ہم خطا کر لیں تو ہمیں نہ پکڑنا۔ اے ہمارے رب، ہم پر وہ بوجھ نہ ڈال جیسا کہ تو نے ہم سے پہلے لوگوں پر ڈالا، اے ہمارے رب، تو ہم سے وہ بوجھ نہ اٹھوا جس (کےاٹھانے) کی طاقت ہم میں نہیں، ہم سے درگزر فرما اور ہمیں بخش دے اور ہم پر رحم فرما، تو ہی ہمارا مولا ہے پس کافر قوم کے مقابلے میں ہماری مدد فرما۔ آمین

رسول الله ﷺ نے فرمایا

🍁 جو رات کو سورة البقرة کی آخری دو آیات پڑھے گا وہ اس کو کافی ہو جائیں گی
(صحیح البخاری)

🍁سیدنا عبد الله بن عباس بیان کرتے ہیں کہ ایک دن جبریل رسول الله ﷺ کے پاس بیٹھے ہوئے تھے کہ اپنے اوپر دروازہ کھلنے کی آواز سنی۔ انہوں نے اپنا سر اٹھایا اور کہا یہ آسمان کا ایسا دروازہ ہے جو صرف آج کھولا گیا ہے اور آج سے پہلے کبھی نہیں کھولا گیا پھر اس سے ایک فرشتہ اترا انہوں نے کہا یہ ایسا فرشتہ ہے جو آج زمین پر اترا ہے اور آج سے پہلے کبھی نہیں اترا۔ پس اس (فرشتے) نے سلام کیا اور کہا:
دو نوروں کی خوش خبری ہو، جو آپ ﷺ کو عطا کیے گئے ہیں آپ ﷺ سے پہلے یہ دونوں کسی نبی کو نہیں عطا کیے گئے۔ فاتحة الکتاب اور سورة البقرہ کی آخری آیات۔تم ان دونوں میں سے جو حرف بھی پڑھو گے تمہیں (اس کے بدلے) عطا کیا جائے گا
(صحیح مسلم)

🍁 بے شک الله ﷻ نے آسمان و زمین کو پیدا کرنے سے دو ہزار سال پہلے ایک کتاب لکھی جس میں سے دو آیات اتاریں جن کے ساتھ سورة البقرہ کو ختم کیا۔ جس گھر میں تین راتیں یہ (آیات) پڑھی جائیں تو شیطان اس (گھر) کے قریب نہیں آتا
(سنن الترمذی)

🍁 سیدنا عبد الله سے روایت ہے وہ کہتے ہیں جب رسول الله ﷺ کو معراج پر لے جایا گیا تو آپ ﷺ سدرة المنتہی تک پہنچے جو چھٹے آسمان پر ہے۔زمین سے جو کچھ بھی چڑھتا ہے وہ یہیں آکر ٹھہر جاتا ہے پھر اس میں سے لے لیا جاتا ہے اور جو اوپر سے اترتا ہے وہ بھی یہیں ٹھہر جاتا ہے پھر اس میں سے لے لیا جاتا ہے۔
الله تعالیٰ نے فرمایا:
اِذْ یَغْشَی السِّدْرَةَ مَا یَغْشٰی (النجم:16)
"جب ڈھانپ رہا تھا سدرہ کو جو کچھ کہ ڈھانپ رہا تھا''
سیدنا عبد الله نے کہا:
سونے کے پتنگے تھے پھر رسول الله ﷺ کو وہاں تین چیزیں عطا کی گئیں:
پانچ نمازیں،
سورة البقرہ کی آخری دو آیات،
اور(یہ خوشخبرى کہ) آپ ﷺ کی امت میں سے اس شخص کے باقی تمام تباہ کرنے والے گناہوں کو الله ﷻ نے بخش دیا جو الله ﷻ کے ساتھ کسی کو شریک نہ ٹھہرائے
(صحیح مسلم)

🍁 رسول الله ﷺ نے فرمایا
مجھے سورة البقرہ کی یہ آخری آیا ت عرش کے نیچے ایک خزانے سے دی گئی ہیں جو مجھ سے پہلے کسی نبی کو نہیں دی گئیں
(مسنداحمد)

حمل کى حفاظت کے ليے


مجرب عمل ھے
حمل کى حفاظت کے ليے
نماذ فجر سورہ کھف کو 40دنوں تک
حمل محفوظ رھيگا مجرب عمل ھے
جزآک اللہ خير

آسيب جن بھوت اور شيطان کے حملے سے محفوظ



آسيب جن بھوت اور شيطان کے حملے سے محفوظ
مہينے ميں ايک بار سورہ کھف پانى پر دم کرکے مکان کى چھت پر چاروں
کونوں پر چھڑکاںے

مرد يا عورت ناراض ہو



مرد يا عورت ناراض ہو
يا ولى يامانع بحق يا ودود
313بار پڑھيں11دنوں تک

Monday, July 20, 2020

ناجاںزقبضہ مقدمہ کے ليے مجرب عمل



ناجاںزقبضہ مقدمہ کے ليے مجرب عمل
اللھم صل على محمد
کما تحب وترض لہ
12500بار يہ بطور ختم کے ھونگے
يا بديع العجاںب بالخير يا بديع
1200بار 12دنوں تک پڑھيں

جزآک اللہ خير

سورۃ رحمن اورسورۃ تغابن کا عجیب کمالات کا عمل

سورۃ رحمن اورسورۃ تغابن کا عجیب کمالات کا عمل

ایک کورا گھڑا لے لیں اگرگھڑا نہیں توپانی کی بوتل لے لیں ، اکتالیس دفعہ سورۃ رحمن اور اکتالیس دفعہ ہی سورۃ تغابن پڑھ کر اس پانی پردم کرلیں زندگی بھرکے لیے یہ پانی کافی ہے پڑھنا بھی ایک دفعہ ہے ایک نشست میں تین چارافراد بھی پڑھ سکتےہیں اوراگرایک فرد پڑھے تو تین چاردن میں بھی پڑھ سکتا ہے جوپڑھیں پانی پرپھونک ماردیں یہ پانی استعمال بھی کرتے جائیں اوربڑھاتے بھی جائیں اگرہوسکے توایک دفعہ سورۃ رحمن اورسورۃ تغابن روزانہ اس پانی پرپڑھ کرپھونک دیا کریں، کھانا پکانے،چائےبنانے،سالن بنانے،آٹا گوندھنے میں استعمال کریں نہانا نہیں ہےنہ پانی نیچے گرانا ہے جادو جنات،دل کے مریض،فالج کےمریض،آنکھیں اندھی ہوگئ ہوں سب کے لیے عجیب کمال کا عمل ہے سورۃ رحمن اورسورۃ تغابن کے اس عمل سے کوئی مریض نہیں جوٹھیک نہ ہو، سات دفعہ بسم الله الرحمن الرحيم کا اور یا حفیظ گیارہ دفعہ پڑھ کرخود پرحفاظت کا حصارلگائیں پھرپڑھیں۔ اجازت ضروری ھے

بانجھ عورت کے ليے مجرب عمل


بانجھ عورت کے ليے مجرب عمل
جمعرات جمعہ ھفتہ کو روزہ رکھيں اور اس کے بعد 100 100بار درود پاک پڑہيں
اور3000با ر يا خالق پڑھيں اور دعا مانگيں
اور پانى پر دم کر کے ادھا ادھا پانى مياں بيوى پى ليں اس عمل کى برکت سے اللہ اولاد عطا فرما دينگے انشاء اللہ

کیا آپ میں یہ علامات موجود ہیں

السلام وعلیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ۔ کیا آپ میں یہ علامات موجود ہیں۔ اگر ہاں تو مکمل تشخیص کروائیں کے آپکے مسائل روحانی امراض کی وجہ سے تو نہیں۔۔
👈 . کیا آپ میں یہ علامات موجود ہیں؟

1 👈خواب ميں بیل اونٹ بھینس پیچھے لگے ھوں مارنے کے لیےآپ کے پیچھے
👈سانپ دیکھنا چھپکلی دیکھنا آپ کے پیچھے لگے ھوں نقصان پہنچانے کے لیے کے لیے.
3 👈کتا دیکھنا بلی دیکھنا کے پیچھے لگے ھیں مارنے کے لیے یا نقصان دینے کے لیے
4 👈اپنے آپ کو اونچی جگہ سے گرتے دیکھنا اونچی جگہ پر چھڑ رھا ھو پر چھڑ نیں پا رھا
5👈 اپنے آپ کو کسی جگہ پھنسے دیکھنا بند گلیوں میں دیکھنا جس کا راستہ نہ مل رھا ھو
6 👈کوئی کام دیکھنا کے میں کر سکتا ھوں پر وہ آپ سے ھو نہ رھا ھو
7 👈خون كے چھینٹے پڑنا گھر پر خون کے چھینٹے گرنا
8👈 گوشت آناگھر گوشت گرنا جانوروں کا گوشت پرندوں کا گوشت گرنا
9 👈 گھر کے اندر کپڑوں کا کٹنا جگہ جگہ سے خود بخود کپڑوں کا کٹنا
10👈 سر کے بال خود بخود کٹ جانا عورتوں کے یا مردوں کے بالوں کو کٹ لگ جانا
11👈 گھر کے اندر سے انجان سی سویاں ملنا
12 👈گھر کے اندر کسی پر پانی گرنا پانی کے چھنٹے پڑنا
13 👈نماز اذان قرآن سے دل تنگ ھونا اسلام کے بارے میں کفریا خیالات آنا نماز سے نفرت ھو جانا
14 👈ھر وقت یہ محسوس کرنا کہ کوی ساتھ ھے یا کوی آپ کو دیکھ رھا ھے۔
15 جسم میں سوئیاں چبھنا
16 سر کندھے اور آنکھیں بھاری رہنا
17 چھت پر کسی کے چلنے کی آوازیں آنا یا لیٹتے وقت لگنا کوئی ساتھ لیٹ رہا ہے یا آوازیں آنا
خواب میں پاخانہ گندگی دیکھنا۔

محبت کا %100 گارنٹی والا عمل


**محبت کا %100 گارنٹی والا عمل**
وظائف کی شرائط
وظیفا پڑھنے سے پہلے حسب طوفیق صدقہ نکالنا،
نماز کی پابندی، رزق حلال کھانا،
کامل یقین اور پوری توجہ سے وظیفا پڑھنا
آج جو محبت کا عمل آپ کی خدمت میں لےکر
حاضرہوا ہوں یے اگر آپ درج بالا شرائط کو
مد نظر رکھ کر پڑھینگے تو آپ ضرورکامیاب
ہونگے اپنے مقصد میں
طریقا/ عشاء نماز کے بعد 41 کالے مرچ لیں
اب اول و آخر 7 بار درود پڑھناہے ایک مرچ
ھاتھ میں پکر کر بسم اللہ کے ساتھ پوری سورت
اخلاص پڑھ کر اس کالے مرچ پے دم کرکے
مرچ کو آگ میں جلادیں اس طرح ایک ایک
مرچی پے ایک دفعہ بسم کےساتھ سورت اخلاص
پڑھ کر دم کرکے ایک ایک مرچی آگ میں جلاتے
جائیں. اور ھر مرچی جلاتی وقت کہیں میں
فلان بنت فلان کا دل اپنے عشق میں جلارھاہوں/
جلا رہیں ہو یے عمل 40 دن کرنا ہے عورتیں
اپنے مخصوص ایام چھوڑکر پھر آگے پڑھیں
صرف جائز جگاہوں پر اجازت ہے، ناجائزجگاہ
پڑھنے والا نقصان کا خود زمیدار ھوگا
دعاؤں میں ھمیں بھی یاد رکھنا.اجازت عام ھے

لڑکیوں کے رشتے کیلئے

لڑکیوں کے رشتے کیلئے:
عروج ماہ بروز جمعہ کو بعداز نماز جمعہ 21 مرتبہ سورۂ جمعہ پڑھیں‘ اس عمل کو لگاتار تین جمعہ پڑھیں‘ اللہ نے چاہا تو رشتے آنے شروع ہوجائیں گے۔ اگر یہ عمل لڑکی خود نہ پڑھ سکے تو اس کے والدین یا بھائی بہن بھی کرسکتے ہیں۔ ہر جمعے کو پڑھائی کا ایک وقت مقرر ہونا چاہیے اور تصور یہ رکھیں کہ رشتے آرہے ہیں۔ انشاء اللہ ایک ماہ کے اندر اندر لڑکی کی شادی ہوجائے گی۔ اگر کسی مخصوص جگہ پر رشتہ کرنا ہو تو عمل کے دوران اس رشتے کا تصور رکھیں۔ اگر مخصوص جگہ پر نہ ہو تو پھر ویسے ہی رشتے آنے کا تصور رکھیں۔ یہ اعمال مجرب اور آزمودہ ہیں۔ آزمائش شرط ہے۔

اسم الہٰی کے موکل کو تابع کرنا // تسخیر خاص وعام اور دولت رزق کے لئے

بسم اللہ الرحمٰن الرحیم )
عمل اسم الہٰی کے موکل کو تابع کرنا
 ۔تسخیر خاص وعام اور دولت رزق کے لئے
 ۔اس اسم کا موکل بہت نرم دل اور رحم کی نظر سے دیکھتا ہے ۔اس کو تابع کرنے سے اس کے عامل کے پاس تازندگی روپے پیسے کی کمی نہیں آئے گی رزق بڑھتا ہی جائے گا خوشحالی آنے لگے گی اس عمل میں کسی قسم کا کوئی ڈر خوف خطرہ نہیں نہ ہی کوئی جمالی جلالی پرہیز کی ضرورت ہے صرف حلال کمائی کھائے پاک صاف رہے اور نماز کی پابندی اپنے اوپر اتنی لازم کرئے کہ جب نماز قضاء ہوتی نظر آئے تو آپ یہ سمجھے کہ اگر نماز چھوڑ دی تو مر جائے گے برباد ہو جائے گے ۔اتنا نماز کو اپنے اوپر لازم کرلے لیں

 (طریقہ عمل )بعد نمازِ عشاء پاک صاف غسل کرکے اور پاک جگہ ایک مصلہ ایک وقت رکھ کر اول آخر درود پاک 9--9بار اور یہ اسم اعظم 1000بار پڑھے ۔سات دن میں موکل تابع ہو گا یا گیارہ 
دن میں آپ کو رزق فتوحات تسخیر ہونے لگے

sdqa laźmi Bhai Dana hi bary gusht ka hsbe tofiq

 تو سمجھ لے عمل چل پڑھا اور موکل تابع ہوگیا کھولے روپے آتے رہتے ہے کبھی بھی ہرگز ہرگز روپے پیسے میں کمی نہیں آئے گی جیسے روپے کی ضرورت پڑھی فوراً دستیاب ہو جایا کرے گے کسی سے اس عمل کے بارے میں ذکر مت کر (نوٹ )عمل شروع کرنے سے پہلے یہ نیت رکھے کہ میں موکل کو اس لئے تابع کرنا چاھتی ہوں یا چاھتا ہو کہ میرے ضروریات اور روپے پیسے جتنے کے ضرورت پڑھے ملتے رہے ۔یہ نیت ہرگز نہیں رکھنی کہ موکل میرے سامنے حاضر ہو ۔بس میرے تابع ہو کر میرے کاموں اور ضروریات میں میرا ساتھ دیتا رہے ۔دیکھے یہ مخلوق نور ہے ہم مٹی ہماری آنکھیں ان کو برداشت نہیں کرسکتی ۔ویسے بھی جب یہ اللہ کی مخلوق یک دم سامنے آتی ہے تو انسان جتنا مرضی دلیر ہو ایک دم جھٹکا محسوس کرئے گا ۔اس کفیت کو برداشت کرگیا تو کامیاب نہیں تو پاگل ہو جانے کا خطرہ ہے ۔اس لئے صرف یہی نیت رکھے کہ ہمارے مسائل اور ضروریات اور روپے پیسے ملتے رہے جتنے چاہیے ۔سامنے حاضر کرنے کی ہمیں ضرورت نہیں ۔تسخیر خاص وعام بھی خوب ہو گی ۔جب دن مکمل ہو جائے تو ۔پھر روزانہ بعد عصر سو بار یہ اسم پاک پڑھ کر کھڑے ہو کر دعا مانگ لیا کرے۔اس سے عمل قائم وبرقرار رہے گا اور ثاتیر بھی زائل نہیں ہوتی ۔اس عمل کا اثر یعنی جس نے یہ عمل باموکل کر لیا تو اس کی برکت اور اثر صرف ایک نسل تک رہے گا یعنی جو اس عمل کا عامل ہوگا اس کی اولاد تک اثرات اور برکت چلے گی ۔یعنی موکل خودبخود عامل کی اولاد کی تابع رہے گا عمل کی اجازت لینا ضروری ھے


 گوشت دینے کے بعد سب کو اجازت ھے چاھے کسی کو بی بتایں اوس کی بی اجازت ھے
ناجاںزقبضہ مقدمہ کے ليے مجرب عمل
اللھم صل على محمد
کما تحب وترض لہ
12500بار  يہ بطور ختم کے ھونگے
يا بديع العجاںب بالخير يا بديع
1200بار 12دنوں تک پڑھيں

مرد يا عورت ناراض ہو
يا ولى يامانع بحق يا ودود
313بار پڑھيں11دنوں تک

آسيب جن بھوت اور شيطان کے حملے سے محفوظ
مہينے ميں ايک بار سورہ کھف پانى پر دم کرکے مکان کى چھت پر چاروں
کونوں پر چھڑکاںے
مجرب عمل ھے

حمل کى حفاظت کے ليے
نماذ فجر سورہ کھف کو 40دنوں تک
حمل محفوظ رھيگا مجرب عمل ھے
جزآک اللہ خير
**محبت کا %100 گارنٹی والا عمل**
وظائف کی شرائط
وظیفا پڑھنے سے پہلے حسب طوفیق صدقہ نکالنا،
نماز کی پابندی، رزق حلال کھانا،
کامل یقین اور پوری توجہ سے وظیفا پڑھنا
آج جو محبت کا عمل آپ کی خدمت میں لےکر
حاضرہوا ہوں یے اگر آپ درج بالا شرائط کو
مد نظر رکھ کر پڑھینگے تو آپ ضرورکامیاب
ہونگے اپنے مقصد میں
طریقا/ عشاء نماز کے بعد 41 کالے مرچ لیں
اب اول و آخر 7 بار درود پڑھناہے ایک مرچ
ھاتھ میں پکر کر بسم اللہ کے ساتھ پوری سورت
اخلاص پڑھ کر اس کالے مرچ پے دم کرکے
مرچ کو آگ میں جلادیں اس طرح ایک ایک
مرچی پے ایک دفعہ بسم کےساتھ سورت اخلاص
پڑھ کر دم کرکے ایک ایک مرچی آگ میں جلاتے
جائیں. اور ھر مرچی جلاتی وقت کہیں میں
فلان بنت فلان کا دل اپنے عشق میں جلارھاہوں/
جلا رہیں ہو یے عمل 40 دن کرنا ہے عورتیں
اپنے مخصوص ایام چھوڑکر پھر آگے پڑھیں
صرف جائز جگاہوں پر اجازت ہے، ناجائزجگاہ
پڑھنے والا  نقصان کا خود زمیدار ھوگا
دعاؤں میں ھمیں بھی یاد رکھنا.اجازت عام ھے
لوگ کہتے ہیں کے ہمیں ایسا عمل بتاٸیں جس سے ہر قسم کی بندش اور رکاوٹ ختم ہوجاٸیں مثلا شادی ہوجاٸےکاروبار اچھا ہوجاٸے اپنا گھر مل جا ٸیں دشمن ہمیں بھول جاٸے گھر میں اتفاق پیدا ہوجاٸے بیماری ختم ہوجاٸے ان سب مساٸل کے حل کے لٸے میں آج آپ کو ایسا عمل بتانے جا رہا ہوں جو میرا کٸی دفعہ کا آزمودہ ہے اور جس جس کو میں نے یہ عمل بتایا ہے وہ اللہ کے فضل سے اس عمل کی بدولت اپنے مقصد میں کامیاب ہوا ہے عمل یہ ہے کہ 21 دن تک روزانہ سورہ فاتحہ کی آیت ۔۔ایاک نعبد وایاک نستعین۔۔۔ روزانہ 1100مرتبہ پڑھنی ہےاول آخر 11مرتبہدرود ابراھیمی کے ساتھ لیکن پڑھتے وقت اپنے ذھن کو بالکل اللہ کی طرف متوجہ کرنا ہے  انشإاللہ آپ اس عمل کے کرنے کی وجہ سے اپنی مراد پالینگے اجازت عام ہے گیارہ بار درود پڑ کہ ھدیہ کر دیں
اسلام علیکم

ایک بہترین وظیفہ انشاءاللہ اگرآپ اس کو بعد عصر کریں گے تواللہ پاک کا خاص کرم اور عنایت آپ پر ہو گی اورلوگ آپ کوعزت اوراحترام کی نظرسے دیکھیں گے
جس طرح ہمارے دکھ تکلیف ہماری زندگی کاایک حصہ ہیں اسی طرح ہم کو نمازاور دوسری عبادات کو اپنی زندگی کا حصہ بنانا چاہیےاسلامی وظائف سے ہمارا مسئلہ حل ہو یا نہ ہو لیکن اللہ کی نظر میں وہ شخص قابل تعریف ہے جو اللہ کی زات پر توقل کرتا ہے اور اس سے ہی مانگتا ہے اور اسی کے آگے جگتا ہے تو اللہ تعالی نے دنیا میں کسی بھی چیز کو بنا کسی مقصد کے تخلیق نہیں ہے کیا دنیا میں ہر آنے والی شے کو اللہ تعالی نے کسی نہ کسی کام کے لیےمخصوص کیا ہے مثال کے طور پر اگر کوئی شخص ان پتھروں کو سوچ کر یہ کہے کہ اللہ تعالی نے انہیں کیوں تخلیق کیا.. یاد رہے کہ جب خانہ کعبہ اللہ کے گھر پر حملہ ہوا تھا تو ابابیلوں نے اپنی چونچ اور پنجوں میں انہی بے جان پتھروں کی کنکڑیوں کو رکھ کر خانہ کعبہ پر حملہ کرنے والوں کو شکست سے دوچار کیا تھا دوستو اس سے ثابت ہو کہ اللہ تعالی نے دنیا میں کسی بھی چیز کو بے کار پیدا نہی ہے کیا ہم کو اپنی آخرت اور دنیا دونوں کے ہی سنوارنہ ہے دوستو یہ وظیفہ جس پر مجھے کاملے یقین ہے کے انشاءاللہ کہ اگر کوئی شخص اس وظیفے کو بلا ناغہ 21 دن کرتا ہے تو اللہ کے حکم سے اسے ایمان اور یقین حاصل ہو گا اور نفس کی پاکیزگی کا احساس بھی ہو گا اس وظیفہ کے اور بہت فائدے ہیں

 اجازت

ہر خاص وعام کو ہے لیکن صرف جائز مقاصد کے لیے وظیفہ دوستو آپ نے کرنا یہ ہے کہ بعد نماز عصر یہ وظیفہ شروع کرنا ہے عصر سے فارغ ہوآپ نے آیت مبارکہ کو 30 مرتبہ اول آخر ایک بار درود شریف پڑھنا ہے آیت مبارکہ ہے
لِيَجْزِيَهُـمُ اللّـٰهُ اَحْسَنَ مَا عَمِلُوْا وَيَزِيْدَهُـمْ مِّنْ فَضْلِـهٖ ۗ وَاللّـٰهُ يَرْزُقُ مَنْ يَّشَآءُ بِغَيْـرِ حِسَابٍ (38) ترجمہ تاکہ اللہ انہیں ان کے عمل کا اچھا بدلہ دے اور انہیں اپنے فضل سے اور بھی دے، اور اللہ جسے چاہتا ہے بے حساب روزی دیتا ہے۔

یاد رہے وظیفہ شروع کرنے سے پہلے کسی غریب کو ایک وقت کا کھانا ضرور کھلادیں تاکہ اللہ پاک کی رضا آپ کو اس وضیفے میں حاصل ہو سکے جس مکام پر وظیفہ شروع کریں اس کا پاک وصاف لازمی ہونا چاہیے ۔ کپڑوں پر کائی ہلکی خوشبو لگالیں تاکہ ماحول خشگوار ہو سکے ۔ وظیفہ ختم کرنے کے بعد دعا کا اہتمام کریں اسی ترتیب سے اس وضیفے کو آپ نے 21 دن کرنا ہے انشاء اللہ تعالی اسلام علیکم

 دوستوآج ایک اسیے بہترین وظیفہ انشاءاللہ اگرآپ اس وظیفہ کو بعد عصر کریں گے تواللہ پاک کا خاص کرم اور عنایت آپ پر ہو گی اورلوگ آپ کوعزت اوراحترام کی نظرسے دیکھیں گے
جس طرح ہمارے دکھ تکلیف ہماری زندگی کاایک حصہ ہیں اسی طرح ہم کو نمازاور دوسری عبادات کو اپنی زندگی کا حصہ بنانا چاہیےاسلامی وظائف سے ہمارا مسئلہ حل ہو یا نہ ہو لیکن اللہ کی نظر میں وہ شخص قابل تعریف ہے جو اللہ کی زات پر توقل کرتا ہے اور اس سے ہی مانگتا ہے اور اسی کے آگے جگتا ہے تو اللہ تعالی نے دنیا میں کسی بھی چیز کو بنا کسی مقصد کے تخلیق نہیں ہے کیا دنیا میں ہر آنے والی شے کو اللہ تعالی نے کسی نہ کسی کام کے لیےمخصوص کیا ہے مثال کے طور پر اگر کوئی شخص ان پتھروں کو سوچ کر یہ کہے کہ اللہ تعالی نے انہیں کیوں تخلیق کیا.. یاد رہے کہ جب خانہ کعبہ اللہ کے گھر پر حملہ ہوا تھا تو ابابیلوں نے اپنی چونچ اور پنجوں میں انہی بے جان پتھروں کی کنکڑیوں کو رکھ کر خانہ کعبہ پر حملہ کرنے والوں کو شکست سے دوچار کیا تھا دوستو اس سے ثابت ہو کہ اللہ تعالی نے دنیا میں کسی بھی چیز کو بے کار پیدا نہی ہے کیا ہم کو اپنی آخرت اور دنیا دونوں کے ہی سنوارنہ ہے دوستو یہ وظیفہ جس پر مجھے کاملے یقین ہے کے انشاءاللہ کہ اگر کوئی شخص اس وظیفے کو بلا ناغہ 21 دن کرتا ہے تو اللہ کے حکم سے اسے ایمان اور یقین حاصل ہو گا اور نفس کی پاکیزگی کا احساس بھی ہو گا اس وظیفہ کے اور بہت فائدے ہیں

 اجازت

ہر خاص وعام کو ہے لیکن صرف جائز مقاصد کے لیے وظیفہ دوستو آپ نے کرنا یہ ہے کہ بعد نماز عصر یہ وظیفہ شروع کرنا ہے عصر سے فارغ ہوآپ نے آیت مبارکہ کو 30 مرتبہ اول آخر ایک بار درود شریف پڑھنا ہے آیت مبارکہ ہے
لِيَجْزِيَهُـمُ اللّـٰهُ اَحْسَنَ مَا عَمِلُوْا وَيَزِيْدَهُـمْ مِّنْ فَضْلِـهٖ ۗ وَاللّـٰهُ يَرْزُقُ مَنْ يَّشَآءُ بِغَيْـرِ حِسَابٍ (38) ترجمہ تاکہ اللہ انہیں ان کے عمل کا اچھا بدلہ دے اور انہیں اپنے فضل سے اور بھی دے، اور اللہ جسے چاہتا ہے بے حساب روزی دیتا ہے۔

یاد رہے وظیفہ شروع کرنے سے پہلے کسی غریب کو ایک وقت کا کھانا ضرور کھلادیں تاکہ اللہ پاک کی رضا آپ کو اس وضیفے میں حاصل ہو سکے جس مکام پر وظیفہ شروع کریں اس کا پاک وصاف لازمی ہونا چاہیے ۔ کپڑوں پر کائی ہلکی خوشبو لگالیں تاکہ ماحول خشگوار ہو سکے ۔ وظیفہ ختم کرنے کے بعد دعا کا اہتمام کریں اسی ترتیب سے اس وضیفے کو آپ نے 21 دن کرنا ہے انشاء اللہ تعالی آپ کی ہر جائز حاجت لازمی پوری ہو گی_
اسلام علیکم          رشتوں کی بندش      بد نظری حسد کا علاج                           بدںظری بوہت خطرناک ہوتی ہے            عمل شروع کرنے سے پہلے سوا کیلو بڑا گوشت ہڈی والا لینا ہے پہلے دن عمل کرتے وقت پاس رکھ لینا ہے اور 7  سبز مرچ تھوڑی بڑی لینی ہیں اور گوشت کے اوپر رکھ لینی ہیں پھر یہ عمل کرنا ہے  یا حافظ  یا حفیظ یارقیب یا قہار  700 مرتبہ اول اخر گیارہ مرتبہ درود ابراہیم پڑھ کے سبز مرچ اور گوشت  پر  دم کر کے  اپنے سر سے 7 مرتبہ  وار  کر  کسی چلتے پانی میں ڈالنی ہیں یہ دونو چیزیں یہ عمل سات دن کرنا ہے گوشت صرف ایک دن دینا ہے باقی  پھر چھ دن صرف سات  مرچوں پر ہی یہ عمل کرنا ہے
اور چلتے پانی میں روز مرچیں ڈالنی ہیں وقت جس میں آپکو اسانی ہو اور سات دن میں اپکے اوپر جو رشتے کی  بندش بدںظری جادو کے اسرات ختم ہو جایئں گیے عام اجازت ہے جس نے یہ عمل کرنا ہے ایک سو مرتبہ کلمہ طیبہ پڑھ کے سبحان اللہ لکھ دیں
ایت الکرسی

بہت بڑا شاھی خزانہ

ایت الکرسی میں اللہ تعالی کا ذکر 17 مرتبہ آیا ھے۔ 5بار ظاھری الفاظ میں جبکہ 12 بار ضمیروں میں

ایت الکرسی بہت اونچی نعمت ھے۔
یہ نعمت اللہ تعالی ھر کسی کو عطا نہیں فرماتے۔
یہ بہت بڑا شاھی خزانہ ھے۔
یہ خزانہ ھر کسی کو نہیں دیا جاتا۔
یہ ایک خاص قسم کی طاقت ھے۔
یہ طاقت ھر کسی کو نہیں ملتی۔
اس لئے آپ نے دیکھا ھوگا کہ لوگ طرح طرح کے وظائف میں گھنٹوں لگا دیتے ھیں۔
مگر آیت الکرسی نہیں پڑھتے۔
یہ سب کچھ اس لئے ھے کہ
آیت الکرسی
صرف چار طبقوں کو اہتمام کے ساتھ نصیب ھوئی ھے۔
1=انبیاء علیہم السلام کو
اب نبوت کا دروازہ بند ھو چکا ھے۔
2=صدیقین کو
یہ دروازہ کھلا ھے۔
مگر "صدیق" کا بلند مقام بہت کم افراد کو ملتا ھے۔
3=وہ شخص جس سے اللہ تعالی محبت فرماتے ھیں۔
اسے آیت الکرسی کا اھتمام نصیب ھوتا ھے۔
دروازہ کھلا ھے۔
اللہ تعالی ھمیں اس طبقے میں شامل فرمائے۔
4=وہ شخص جس نے اللہ تعالی کے راستے میں شہید ھونا ھو۔
اسے آیت الکرسی کا اھتمام نصیب ھوتاھے۔

احادیث صحیحہ" میں آیت الکرسی کا ایک خاص فائدہ یہ مزکور ھے کہ
یہ آیتہ مبارکہ شیطان کو بھگاتی ھے۔
شیطان کے شر   وسوسے اور نقصان سے بچاتی ھے۔
اور اس کا پڑھنے والا ایک ایسی خاص حفاظت میں آ جاتا ھے
جس حفاظت کو شیاطین نہیں توڑ سکتے اور آیت الکرسی پڑھنے والے کے لئے اللہ تعالی حفاظت کے خاص فرشتے نازل فرما دیتا ھے۔
یہ مضمون کئی احادیث مبارکہ میں آیا ھے۔
اس سے بعض اھل علم نے یہ عجیب نقطہ سمجھا ھے کہ
آیت الکرسی انسان کو شیطان۔ جن ۔ جادو۔ نظر سے تو بچاتی ھی ھے
ساتھ ساتھ ھر اس حالت میں بھی یہ کام آتی ھے۔
جسے ھم  شیطانی حالت  یا  شیطانی کیفیت  کہہ سکتے ھیں۔
یہ شیطانی حالت ھم پر شیطان کے حملے کی وجہ سے طاری ھوتی ھے۔
مثلا
بہت زیادہ غصہ
گندی اور ناجائز شہوت کا بھڑکنا
بد نظری کی طرف مائل ھونا
میاں بیوی کا آپس میں لڑنا
مسلمانوں سے فضول جھگڑا یا گالم گلوچ کرنا
ایک دم مایوس ھو کر بجھ جانا
غیر اللہ میں سے کسی کے خوف یا ڈر کا مسلط ھونا
وغیرہ وغیرہ
یہ سب حالتیں اور کیفیات ھم پر
شیطان کے حملے کی وجہ سے آتی ھیں
وہ شیطان انسانوں میں سے ھوں یا جنات سے

اب جبکہ اللہ تعالی نے آیت الکرسی میں یہ تاثیر رکھی ھے کہ
وہ اصل شیطان کو بھگا دیتی ھے تو پھر
شیطانی کیفیات کو بھگانا تو اس کے لئے اور بھی زیادہ آسان ھے
پس ھم پر ایسے " شیطانی حالات "
آئیں تو ھم یقین اور توجہ سے آیت الکرسی کا ورد شروع کر دیں
اس سے ان شاءاللہ یہ کیفیات درست ھو جائیں گی۔
اسی طرح اگر یہ " شیطانی کیفیات"  ھم پر تو نہ ھوں مگر آس پاس بن رھی ھوں۔
مثلا۔ گانے بجانے کی آوازیں
مسلمانوں کا باھمی جھگڑا
اھل غیبت کی مجلس
چغل خوروں کے فتنے

تب بھی ھم آیت الکرسی  کی امان میں آ کر اپنے آس پاس کی اس شیطانی کیفیات  سے خود کو محفوظ کر سکتے ھیں۔

آیت الکرسی میں حفاظت کی مضبوط تاثیر ھے۔
جیسا کہ کئی احادیث صحیحہ سے ثابت ھے۔
آیت الکرسی  کے مقابلے میں کوئی  باطل کلام  نہیں ٹھہر سکتا۔
کوئی جادو
کوئی منتر
کوئی شعبدہ
یا
کوئی شیطانی تصرف
آیت الکرسی  کے مقابلے میں زرہ برابر طاقت نہیں رکھتا۔
آیت الکرسی کی تفسیر غور و فکر کے ساتھ پڑھی جائے تو اس میں علم کا بے کراں سمندر نظر آتا ھے۔
اور اس کا ھر جملہ انسان کو عجیب روحانی ترقی اور پرواز عطاء فرماتا ھے۔
سونا قیمتی ھے۔
مگر
اسی کے لئے جس کے پاس ھو۔
پانی پیاس بجھاتا ھے مگر
اسی کی جو  اسے پئے۔

آیت الکرسی   بڑی عظیم نعمت ھے
مگر اسی کے لئے جو اسے پائے۔

ایک مسلمان  آیت الکرسی سے وہ  وہ فائدے اٹھا سکتا ھے ۔
جو ارب پتی مالدار اپنے مال سے نہیں اٹھا سکتا۔
لیکن   آیت الکرسی  کا فائدہ اسی کو ملتا ھے۔
جو اس کے مطالبات اور تقاضے پورے کرے۔

آیت الکرسی  کا پہلا سبق اور جملہ ھی یہی ھے کہ صرف ایک اللہ تعالی سے جڑو۔
اس کے سوا نہ کسی کو معبود مانو۔
نہ مشکل کشا  اور  نہ حاجت روا۔
جس پر موت آتی ھو وہ معبود نہیں ھو سکتا۔
آیت الکرسی کا پہلا تقاضہ یہ ھے کہ
ھم عقیدہ توحید پر پختہ ھوں۔
ھم  آیت الکرسی  کے ھر جملے پر مکمل ایمان لائیں اور دل سے یقین رکھیں۔
ھم آیت الکرسی کو درست تلفظ کے ساتھ پڑھنا سیکھیں۔
اور پھر ھم محبت اور یقین کے ساتھ آیت الکرسی کو اپنا ورد بنا لیں۔
یاد رکھیں
یہ آیت الکرسی ایک بہت بڑا خزانہ ھے۔
جو اسے جتنا اپناتا ھے
وہ اس سے اسی قدر فائدہ پاتا ھے۔
بس آخر میں چند ضروری باتیں اور ایک وظیفہ۔
پہلی بات یہ کہ
آپ میں سے جو باقائدہ قاری نہیں ھیں
وہ آج ھی آیت الکرسی کسی عالم یا قاری کو سنا کر الفاظ کی تصحہح کرا لیں۔
دوسری بات یہ ھے کہ
آیت الکرسی  کا ترجمہ پڑھ لیں اور سمجھ لیں۔
اور اس میں جو کچھ فرمایا گیا ھے
اس پر اپنے یقین کو مضبوط کریں۔
تیسری بات یہ ھے کہ
پختہ عزم اور وعدہ کریں کہ
ھر فرض نماز کے بعد ایک بار  آیت الکرسی  پڑھیں گے۔
فجر اور مغرب کے بعد تین بار
گھر سے نکلتے وقت   اور
گھر میں داخل ھوتے وقت
اور
رات کو سوتے وقت
یہ  آیت الکرسی  کا ضروری نصاب ھے۔
باقی مزید جس کو جتنی توفیق ملے۔

جس مسلمان کو  رزق کی تنگی ھو۔
اسباب بند ھو چکے ھوں۔
قرضے جکڑ چکے ھوں
اور کوئی زریعہ وسیلہ نہ بنتا ھو۔
وہ دو رکعت نماز ادا کرکے۔
با وضو
ایک سو ستر (170)بار آیت الکرسی پڑھے۔
اس کے بعد تین ھزار (3000) بار
یا کافی
یا غنی
یا فتاح
یا رزاق
پڑھے۔
اول آخر سات سات بار درود شریف پڑھے۔
اور آخر میں دعا کرے۔
بس یقین رکھیں اور تھوڑا سا صبر اور انتظار کریں۔اللہ کی رحمت ہو جاے گئی جس نے یہ عمل کرنا ہے 41 مرتبہ آیت الکرسی پڑھ کر ھدیہ کرے اور اللہ ھو لکھتے جایئں اجازت ملتی جاے گئی
اللہ تعالیٰ نے انسان کو اپنے ذاتی اسم اَللّٰہُ کا ذکر دیا ہے کیونکہ یہ اس کی تمام صفات کا احاطہ کرتا ہے اور اس کے تمام اسماء میں سب سے قوت والا اسم اَللّٰہُ ہے اللہ کا یہ اسم اس قدر قوت کا حامل ہے کہ اگر ترازو کے ایک پلڑے میں اسم اَللّٰہُ رکھ دیا جائے اور دوسرے پلڑے میں پوری کائنات جنت و جہنم رکھ دیئے جائیں تو اسم اَللّٰہُ ذات والا پلڑا بھاری ہوگا اسم اَللّٰہُ ذات کے ذکر سے روح کو وہ نورِ بصیرت حاصل ہوتا ہے جو دیدارِ الٰہی کے لیے لازم ہے۔ روح اس قدر قوی ہوجاتی ہے کہ جسم و جان کے تمام حجابات توڑ کر جسمانی موت سے قبل ہی اللہ کا وصال دیدار اور معرفت حاصل کر سکتی ہے چونکہ ذکرِ اَللّٰہُ ہی انسانی مقصدِ حیات یعنی معرفتِ الٰہی کے حصول کی بنیاد ہے اسی لیے اللہ تعالیٰ کی طرف سے حضور علیہ الصلوٰۃ والسلام کو پہلی وحی اور سب سے پہلا حکم اللہ کے ذاتی نام کے ذکر کا تھا۔

اِقۡرَاۡ بِاسۡمِ رَبِّکَ الَّذِیۡ خَلَقَ العلق 01

ترجمہ پڑھ اپنے ربّ کے نام  اسم اَللّٰہُ سے جس نے خَلق کو پیدا کیا

تمام عبادات کی فرضیت سے پہلے اللہ تعالیٰ نے حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ واصحابہ وسلم علیہ کی امت اور پیروکاروں کو اسم اَللّٰہُ ذات کے ذکر کا حکم دیا تاکہ ان کی ارواح نور بصیرت حاصل کر کے معرفتِ الٰہی تک رسائی حاصل کریں جو تمام عبادات کی روح اور بنیاد ہے دین کی اس بنیاد کے مضبوط ہونے کے بعد ہی ان پر ظاہری عبادات فرض کی گئیں۔ سورۃ مزمل سورۃ الاعلیٰ سورۃ واقعہ سورۃ اعراف سورۃ کہف اور سورۃ طٰہٰ عبادات فرض ہونے سے پہلے مکہ میں نازل ہوئیں ان تمام میں اللہ کے اسم کے ذکر کا حکم بھی دیا گیا ہے اور طریقہ بھی سمجھایا گیا ہے

وَاذْکُرْرَّبَّکَ فِیْ نَفْسِکَ تَضَرُّعًا وَّ خِیْفَۃً وَّ دُوْنَ الْجَھْرِ مِنَ الْقَوْلِ بِالْغُدُوِّ وَالْاٰصَالِ وَلَا تَکُنْ مِّنَ الْغٰفِلِیْنَ  اعراف 205

ترجمہ اور صبح و شام ذکر کرو اپنے ربّ کا دل میں سانسوں کے ذریعے بغیر آواز نکالے خفیہ طریقے سے عاجزی کے ساتھ اور غافلین میں سے مت بنو

اُدۡعُوۡا رَبَّکُمۡ  تَضَرُّعًا  وَّ خُفۡیَۃً ؕ اِنَّہٗ  لَا یُحِبُّ  الۡمُعۡتَدِیۡنَ
 اعراف55

ترجمہ اپنے رب کا ذکر کرو خفیہ طریقے سے عاجزی کے ساتھ بیشک اللہ تعالیٰ حد سے بڑھنے والوں کو پسند نہیں کرتا

ذکر کا حکم خفیہ طریقے سے کرنے کا مطلب بغیر آواز کے ذکر کرنا ہے اور سانسوں کے ذریعے ذکر کا حکم اس لیے ہے کہ سانس کا تعلق روح سے ہے جیسے ہی روح جسم میں داخل ہوتی ہے جسم سانس لینا شروع کردیتا ہے اور جیسے ہی روح جسم سے نکل جاتی ہے جسم سانس لینا بند کر دیتا ہے چنانچہ سانسوں کے ذریعے اسم اَللّٰہُ کا ذکر روح یا باطنی انسان کی قوت کا باعث ہے حضور صلی اللہ علیہ وآلہ واصحابہ وسلم نے فرمایا

اَ لْاَنْفَاسُ مَعْدُوْدَۃٌ وَکُلُّ نَفْسٍ یَّخْرُجُ بِغَیْرِ ذِکْرِاللّٰہِ تَعَالٰی فَھُوَ مَیِّتُ

ترجمہ سانس گنتی کے ہیں اور جو سانس اللہ کے ذکر کے بغیر نکلے وہ مردہ ہے
یعنی جس سانس میں اللہ کا ذکر کیا جائے وہ روح کی زندگی کا باعث ہے اسی لیے آپ صلی اللہ علیہ وآلہٖ واصحابہ وسلم نے فرمایا

جو شخص ذکر اَللّٰہُ کرتا ہے اور جو شخص ذکراَللّٰہُ نہیں کرتا اس کی مثال زندہ اور مردہ کی ہے   بخاری و مسلم

ذکر اَللّٰہ کرنے والے کی روح زندہ اور نہ کرنے والے کی روح مردہ ہے آج کل لوگوں کی اکثریت تو ذکراَللّٰہ کرنے کی ضرورت ہی نہیں سمجھتی اور نماز روزوں پر اکتفا کیے بیٹھی ہے اور جو لوگ ذکر  اللہ کرتے بھی ہیں تو زبانی ذکر کرتے ہیں جو لوگ قلبی ذکر کا دعویٰ کرتے ہیں ان کے نزدیک قلب سے مراد سینے کے بائیں جانب رکھا گوشت کا لوتھڑا دِل ہے اور وہ حبسِ دم کر کے زور زور سے اَللّٰہُ کا ذکر کر کے اسی لوتھڑے کو چلانے کی کوشش کرتے رہتے ہیں جب یہ مادی دل پھڑکنے لگ جائے تو سمجھ لیتے ہیں کہ ان کی روح زندہ ہوگئی حالانکہ جسم میں رکھے اس دل کا کام صرف خون کی ترسیل ہے یہ بھی باقی جسمانی اعضاء کی طرح ایک عضو ہے جس کو باقی جسم کے ساتھ اسی دنیا میں رہ کر مٹی کا حصہ بن جانا ہے۔ روح غیر مادی ہے اس کی قوت سانسوں کے ذریعے خفیہ طور پر عاجزی کے ساتھ مسلسل اسم اَللّٰہُ ذات کا ذکر کرنے میں ہے جیسا کہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا

فَاِذَا قَضَیۡتُمُ الصَّلٰوۃَ فَاذۡکُرُوا اللّٰہَ قِیٰمًا وَّ قُعُوۡدًا وَّ عَلٰی جُنُوۡبِکُمۡ ۚ النساء۔103

ترجمہ پھر جب تم نماز ادا کر چکو تو کھڑے بیٹھے اور کروٹوں کے بل لیٹے ہوئے ذکر اَللّٰہُ کرو

اس آیت مبارکہ میں کروٹوں کے بل لیٹنے سے مراد سونا ہے اور سوتے وقت صرف سانسوں کے ذریعے ذکر ممکن ہے جو لوگ مادی دل کو قلب مان کر اس کا تعلق سانسوں سے جوڑتے ہیں اور پھر مخصوص اوقات مقرر کر کے صرف اسی میں ذکرِاَللّٰہ کرتے ہیں نہ کبھی روحانی زندگی پاسکتے ہیں نہ ہی دیدار و معرفتِ الٰہی ان کے بارے میں سلطان العارفین حضرت سخی سلطان باھو رحمتہ اللہ علیہ فرماتے ہیں
وہ لوگ کتنے احمق ہیں جو دل نفس روح اور باطن کا علم نہیں رکھتے اور گوشت کے ایک لوتھڑے کو دل کے مقام سے بند کر کے تفکر کرتے ہیں اور فرماتے ہیں کہ یہ ذکر قلبی ہے اور گوشت کے اس لوتھڑے کی دھڑکن کو دم کے ساتھ ملا کر سینے میں لاتے ہیں ا ور کہتے ہیں کہ یہ ذکر قربانی ہے اور گوشت کے اس لوتھڑے کو تفکر کی آنکھ کے سامنے رکھ کر کہتے ہیں کہ یہ ذکر نور حضور ہے اور اسی گوشت کے لوتھڑے کو تفکر سے مغزِ سر میں لے جاتے ہیں اور اسی کا نام ذکر سلطانی روحانی رکھتے ہیں۔ یہ تمام لوگ غلطی پر ہیں۔ یہ تمام وساوس اور خطراتِ شیطانی ہیں جو اللہ کی اصل راہ اور قرب سے دور کر دیتے ہیں

کلید التوحید کلاں

دل یہ نہیں جس کی جنبش تجھے شکم کے بائیں طرف معلوم ہوتی ہے بدن میں یہ حیوانی دل تو کفار’ منافق و مسلم سب کے پاس موجود ہے عین الفقر

میں حیران ہوتا ہوں اُن احمق اور سنگ دل لوگوں پر جو رات دن بلند آواز میں اَللّٰہُ ھُو اَللّٰہُ ھُو کرتے رہتے ہیں مگر اسمِ اَللّٰہُ ذات کی کنہہ کو نہیں جانتے اور رجعت کھا کر پریشان حال اہلِ بدعت ہو جاتے ہیں اور اُن کے سر میں خواہشاتِ نفسانی سمائی رہتی ہیں

کلید التوحید خورد

مادی دل سے ذکر کرنا باقی عبادات کی طرح جسم کی عبادت ہے روح کی زندگی کا اس سے کوئی تعلق نہیں اللہ کا قرب جسم نے نہیں بلکہ روح نے حاصل کرنا ہے گوشت کے لوتھڑے کا ذکر روح کوکوئی تقویت نہیں پہنچا سکتا کیونکہ روح جسم سے بہت بالا تر ہے البتہ روح کا عروج جسمانی اعمال کی درستی کا باعث ہے چنانچہ جسمانی دِل کا یہ ذکر نہ بندے کو ربّ سے ملاتا ہے نہ اس کا دیدار اور معرفت عطا کرتا ہے لہٰذا بالکل بے فائدہ ہے اصل ذکر سانسوں کے ذریعے کیا جانے والا ذکرِ اسمِ اَللّٰہُ ذات ہی ہے
السلام علیکم ورحمۃاللہ وبرکاتہ
عمل کی اجازت ہے

🌴🌴 منزل🌴🌴

🌴 سورة الفاتحة🌴

بِسۡمِ اللّٰہِ الرَّحۡمٰنِ الرَّحِیۡمِ۞

*اَلۡحَمۡدُ لِلّٰہِ رَبِّ الۡعٰلَمِیۡنَ ۙ﴿۱﴾الرَّحۡمٰنِ الرَّحِیۡمِ ۙ﴿۲﴾مٰلِکِ یَوۡمِ الدِّیۡنِ ؕ﴿۳﴾اِیَّاکَ نَعۡبُدُ وَ اِیَّاکَ نَسۡتَعِیۡنُ ؕ﴿۴﴾اِهْدِ نَا الصِّرَاطَ الۡمُسۡتَقِیۡمَ ۙ﴿۵﴾صِرَاطَ الَّذِیۡنَ اَنۡعَمۡتَ عَلَیۡہِمۡ ۬ ۙغَیۡرِ الۡمَغۡضُوۡبِ عَلَیۡہِمۡ وَ لَا الضَّآلِّیۡنَ ٪﴿۷﴾*

🌴 سورة البقرة 🌴

بِسۡمِ اللّٰہِ الرَّحۡمٰنِ الرَّحِیم۞

*الٓـمّٓ ۚ﴿۱﴾ذٰلِکَ الۡکِتٰبُ لَا رَیۡبَ ۚ ۖ ۛفِیۡہِ ۚ ۛ ھُدًی لِّلۡمُتَّقِیۡنَ ﴿۲﴾ۙالَّذِیۡنَ یُؤۡمِنُوۡنَ بِالۡغَیۡبِ وَ یُقِیۡمُوۡنَ الصَّلٰوۃَ وَ مِمَّا رَزَقۡنٰہُمۡ یُنۡفِقُوۡنَ ۙ﴿۳﴾وَ الَّذِیۡنَ یُؤۡمِنُوۡنَ بِمَاۤ اُنۡزِلَ اِلَیۡکَ وَ مَاۤ اُنۡزِلَ مِنۡ قَبۡلِکَ ۚ وَ بِالۡاٰخِرَۃِ هُمۡ یُوۡقِنُوۡنَ ؕ﴿۴﴾اُولٰٓئِکَ عَلٰی ھُدًی مِّنۡ رَّبِّہِمۡ ٭ وَ اُولٰٓئِکَ ھُمُ الۡمُفۡلِحُوۡنَ ﴿۵﴾*

*وَ اِلٰـہُکُمۡ اِلٰهٌ وَّاحِدٌ ۚ لَاۤ اِلٰهَ اِلَّا هُوَ الرَّحۡمٰنُ الرَّحِیۡمُ ﴿۱۶۳﴾٪*

*اَللّٰهُ لَاۤ اِلٰهَ اِلَّا هُوَۚ اَلۡحَیُّ الۡقَیُّوۡمُ ۬ ۚ لَا تَاۡخُذُہٗ سِنَةٌ وَّ لَا نَوۡمٌ ؕ لَهٗ مَا فِی السَّمٰوٰتِ وَ مَا فِی الۡاَرۡضِ ؕ مَنۡ ذَا الَّذِیۡ یَشۡفَعُ عِنۡدَہٗۤ اِلَّا بِاِذۡنِهٖ ؕ یَعۡلَمُ مَا بَیۡنَ اَیۡدِیۡہِمۡ وَ مَا خَلۡفَہُمۡ ۚ وَ لَا یُحِیۡطُوۡنَ بِشَیۡءٍ مِّنۡ عِلۡمِہٖۤ اِلَّا بِمَا شَآءَ ۚ وَسِعَ کُرۡسِیُّهُ السَّمٰوٰتِ وَ الۡاَرۡضَ ۚ وَ لَا یَـُٔوۡدُہٗ حِفۡظُہُمَا ۚ وَ ھُوَ الۡعَلِیُّ الۡعَظِیۡمُ ﴿۲۵۵﴾لَاۤ اِکۡرَاہَ فِی الدِّیۡنِ ۟ ۙ قَدۡ تَّبَیَّنَ الرُّشۡدُ مِنَ الۡغَیِّ ۚ فَمَنۡ یَّکۡفُرۡ بِالطَّاغُوۡتِ وَ یُؤۡمِنۡۢ بِاللّٰهِ فَقَدِ اسۡتَمۡسَکَ بِالۡعُرۡوَۃِ الۡوُثۡقٰی ٭ لَا انۡفِصَامَ لَہَا ؕ وَ اللّٰہُ سَمِیۡعٌ عَلِیۡمٌ ﴿۲۵۶﴾اَللّٰهُ وَلِیُّ الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا ۙ یُخۡرِجُہُمۡ مِّنَ الظُّلُمٰتِ اِلَی النُّوۡرِ ؕ وَ الَّذِیۡنَ کَفَرُوۡۤا اَوۡلِیٰٓـُٔہُمُ الطَّاغُوۡتُ ۙ یُخۡرِجُوۡنَہُمۡ مِّنَ النُّوۡرِ اِلَی الظُّلُمٰتِ ؕ اُولٰٓئِکَ اَصۡحٰبُ النَّارِ ۚ هُمۡ فِیۡہَا خٰلِدُوۡنَ ﴿۲۵۷﴾*

*لِلّٰهِ مَا فِی السَّمٰوٰتِ وَ مَا فِی الۡاَرۡضِ ؕ وَ اِنۡ تُبۡدُوۡا مَا فِیۡۤ اَنۡفُسِکُمۡ اَوۡ تُخۡفُوۡہُ یُحَاسِبۡکُمۡ بِهِ اللّٰہُ ؕ فَیَغۡفِرُ لِمَنۡ یَّشَآءُ وَ یُعَذِّبُ مَنۡ یَّشَآءُ ؕ وَ اللّٰهُ عَلٰی کُلِّ شَیۡءٍ قَدِیۡرٌ ﴿۲۸۴﴾اٰمَنَ الرَّسُوۡلُ بِمَاۤ اُنۡزِلَ اِلَیۡهِ مِنۡ رَّبِّهٖ وَ الۡمُؤۡمِنُوۡنَ ؕ کُلٌّ اٰمَنَ بِاللّٰهِ وَ مَلٰٓئِکَتِهٖ وَ کُتُبِهٖ وَ رُسُلِهٖ ۟ لَا نُفَرِّقُ بَیۡنَ اَحَدٍ مِّنۡ رُّسُلِهٖ ۟ وَ قَالُوۡا سَمِعۡنَا وَ اَطَعۡنَا ٭۫ غُفۡرَانَکَ رَبَّنَا وَ اِلَیۡکَ الۡمَصِیۡرُ ﴿۲۸۵﴾لَا یُکَلِّفُ اللّٰہُ نَفۡسًا اِلَّا وُسۡعَہَا ؕ لَہَا مَا کَسَبَتۡ وَ عَلَیۡہَا مَا اکۡتَسَبَتۡ ؕ رَبَّنَا لَا تُؤَاخِذۡنَاۤ اِنۡ نَّسِیۡنَاۤ اَوۡ اَخۡطَاۡنَا ۚ رَبَّنَا وَ لَا تَحۡمِلۡ عَلَیۡنَاۤ اِصۡرًا کَمَا حَمَلۡتَهٗ عَلَی الَّذِیۡنَ مِنۡ قَبۡلِنَا ۚ رَبَّنَا وَ لَا تُحَمِّلۡنَا مَا لَا طَاقَةَ لَنَا بِهٖ ۚ وَ اعۡفُ عَنَّا ٝ وَ اغۡفِرۡ لَنَا ٝ وَ ارۡحَمۡنَا ٝ اَنۡتَ مَوۡلٰىنَا فَانۡصُرۡنَا عَلَی الۡقَوۡمِ الۡکٰفِرِیۡنَ ﴿۲۸۶﴾*

*شَہِدَ اللّٰهٗ اَنَّهٗ لَاۤ اِلٰهَ اِلَّا ھُوَ ۙ وَ الۡمَلٰٓئِکَةُ وَ اُولُوا الۡعِلۡمِ قَآئِمًۢا بِالۡقِسۡطِ ؕ لَاۤ اِلٰهَ اِلَّا ھُوَ الۡعَزِیۡزُ الۡحَکِیۡمُ ﴿ؕ۱۸﴾*

*قُلِ اللّٰھُمَّ مٰلِکَ الۡمُلۡکِ تُؤۡتِی الۡمُلۡکَ مَنۡ تَشَآءُ وَ تَنۡزِعُ الۡمُلۡکَ مِمَّنۡ تَشَآءُ ۫ وَ تُعِزُّ مَنۡ تَشَآءُ وَ تُذِلُّ مَنۡ تَشَآءُ ؕ بِیَدِکَ الۡخَیۡرُ ؕ اِنَّکَ عَلٰی کُلِّ شَیۡءٍ قَدِیۡرٌ ﴿۲۶﴾تُوۡلِجُ الَّیۡلَ فِی النَّھَارِ وَ تُوۡلِجُ النَّھَارَ فِی الَّیۡلِ ۫ وَ تُخۡرِجُ الۡحَیَّ مِنَ الۡمَیِّتِ وَ تُخۡرِجُ الۡمَیِّتَ مِنَ الۡحَیِّ ۫ وَ تَرۡزُقُ مَنۡ تَشَآءُ بِغَیۡرِ حِسَابٍ ﴿۲۷﴾*

*اِنَّ رَبَّکُمُ اللّٰهُ الَّذِیۡ خَلَقَ السَّمٰوٰتِ وَ الۡاَرۡضَ فِیۡ سِتَّةِ اَیَّامٍ ثُمَّ اسۡتَوٰی عَلَی الۡعَرۡشِ ۟ یُغۡشِی الَّیۡلَ النَّھَارَ یَطۡلُبُهٗ حَثِیۡثًا ۙ وَّ الشَّمۡسَ وَ الۡقَمَرَ وَ النُّجُوۡمَ مُسَخَّرٰتٍۭ بِاَمۡرِہٖ ؕ اَلَا لَهُ الۡخَلۡقُ وَ الۡاَمۡرُ ؕ تَبٰرَکَ اللّٰهُ رَبُّ الۡعٰلَمِیۡنَ ﴿۵۴﴾اُدۡعُوۡا رَبَّکُمۡ تَضَرُّعًا وَّ خُفۡیَةً ؕ اِنَّهٗ لَا یُحِبُّ الۡمُعۡتَدِیۡنَ ﴿ۚ۵۵﴾وَ لَا تُفۡسِدُوۡا فِی الۡاَرۡضِ بَعۡدَاِصۡلَاحِھَا وَ ادۡعُوۡہُ خَوۡفًا وَّطَمَعًا ؕ اِنَّ رَحۡمَتَ اللّٰہِ قَرِیۡبٌ مِّنَ الۡمُحۡسِنِیۡنَ ﴿۵۶﴾*

*قُلِ ادۡعُوا اللّٰهَ اَوِ ادۡعُوا الرَّحۡمٰنَ ؕ اَیًّامَّا تَدۡعُوۡا فَلَهُ الۡاَسۡمَآءُ الۡحُسۡنٰی ۚ وَ لَا تَجۡھَرۡ بِصَلَاتِکَ وَ لَا تُخَافِتۡ
بِھَا وَ ابۡتَغِ بَیۡنَ ذٰلِکَ سَبِیۡلًا ﴿۱۱۰}.وَ قُلِ الۡحَمۡدُ لِلّٰهِ الَّذِیۡ لَمۡ یَتَّخِذۡ وَلَدًا وَّ لَمۡ یَکُنۡ لَّهٗ شَرِیۡکٌ فِی الۡمُلۡکِ وَ لَمۡ یَکُنۡ لَّهٗ وَلِیٌّ مِّنَ الذُّلِّ وَ کَبِّرۡہُ تَکۡبِیۡرًا ﴿۱۱۱﴾*

🌴سورة المؤمنون 🌴

*اَفَحَسِبۡتُمۡ اَنَّمَا خَلَقۡنٰکُمۡ عَبَثًا وَّ اَنَّکُمۡ اِلَیۡنَا لَا تُرۡجَعُوۡنَ ﴿۱۱۵﴾فَتَعٰلَی اللّٰهُ الۡمَلِکُ الۡحَقُّ ۚ لَاۤ اِلٰهَ اِلَّا هُوَ ۚ رَبُّ الۡعَرۡشِ الۡکَرِیۡمِ ﴿۱۱۶﴾وَ مَنۡ یَّدۡعُ مَعَ اللّٰهِ اِلٰـہًا اٰخَرَ ۙ لَا بُرۡهَانَ لَهٗ بِهٖ ۙ فَاِنَّمَا حِسَابُهٗ عِنۡدَ رَبِّهٖ ؕ اِنَّهٗ لَا یُفۡلِحُ الۡکٰفِرُوۡنَ ﴿۱۱۷}وَ قُلۡ رَّبِّ اغۡفِرۡ وَ ارۡحَمۡ وَ اَنۡتَ خَیۡرُ الرّٰحِمِیۡنَ ﴿٪۱۱۸﴾*

🌴 سورة الصافات 🌴

بِسۡمِ اللّٰہِ الرَّحۡمٰنِ الرَّحِیۡمِ۞
*وَ الصّٰٓفّٰتِ صَفًّا ۙ﴿۱﴾فَالزّٰجِرٰتِ زَجۡرًا ۙ﴿۲﴾فَالتّٰلِیٰتِ ذِکۡرًا ۙ﴿۳﴾اِنَّ اِلٰـہَکُمۡ لَوَاحِدٌ ﴿ؕ۴﴾رَبُّ السَّمٰوٰتِ وَ الۡاَرۡضِ وَ مَا بَیۡنَہُمَاوَ رَبُّ الۡمَشَارِقِ ؕ﴿۵﴾اِنَّا زَیَّنَّاالسَّمَآءَ الدُّنۡیَا بِزِیۡنَۃِۣ الۡکَوَاکِبِ ۙ﴿۶﴾وَ حِفۡظًا مِّنۡ کُلِّ شَیۡطٰنٍ مَّارِدٍۚ﴿۷﴾لَا یَسَّمَّعُوۡنَ اِلَی الۡمَلَاِ الۡاَعۡلٰی وَ یُقۡذَفُوۡنَ مِنۡ کُلِّ جَانِبٍ ٭ۖ﴿۸﴾دُحُوۡرًا وَّ لَہُمۡ عَذَابٌ وَّاصِبٌ ۙ﴿۹﴾اِلَّا مَنۡ خَطِفَ الۡخَطۡفَۃَ فَاَتۡبَعَہٗ شِہَابٌ ثَاقِبٌ ﴿۱۰﴾فَاسۡتَفۡتِہِمۡ اَہُمۡ اَشَدُّخَلۡقًا اَمۡ مَّنۡ خَلَقۡنَا ؕ اِنَّا خَلَقۡنٰہُمۡ مِّنۡ طِیۡنٍ لَّازِبٍ ﴿۱۱﴾*

🌴سورۃالرحمن🌴

*یٰمَعۡشَرَ الۡجِنِّ وَ الۡاِنۡسِ اِنِ اسۡتَطَعۡتُمۡ اَنۡ تَنۡفُذُوۡا مِنۡ اَقۡطَارِ السَّمٰوٰتِ وَ الۡاَرۡضِ فَانۡفُذُوۡا ؕ لَا تَنۡفُذُوۡنَ اِلَّا بِسُلۡطٰنٍ ﴿ۚ۳۳﴾فَبِاَیِّ اٰلَآءِ رَبِّکُمَا تُکَذِّبٰنِ ﴿۳۴﴾یُرۡسَلُ عَلَیۡکُمَا شُوَاظٌ مِّنۡ نَّارٍ ۬ ۙ وَّ نُحَاسٌ فَلَا تَنۡتَصِرٰنِ ﴿ۚ۳۵﴾فَبِاَیِّ اٰلَآءِ رَبِّکُمَا تُکَذِّبٰنِ ﴿۳۶﴾فَاِذَا انۡشَقَّتِ السَّمَآءُ فَکَانَتۡ وَرۡدَۃً کَالدِّھَانِ ﴿ۚ۳۷﴾فَبِاَیِّ اٰلَآءِ رَبِّکُمَا تُکَذِّبٰنِ ﴿۳۸﴾فَیَوۡمَئِذٍ لَّا یُسۡـَٔلُ عَنۡ ذَنۡۢبِہٖۤ اِنۡسٌ وَّ لَا جَآنٌّ ﴿ۚ۳۹﴾فَبِاَیِّ اٰلَآءِ رَبِّکُمَا تُکَذِّبٰنِ ﴿۴۰﴾*

🌴سورۃالحشر🌴

*لَوۡ اَنۡزَلۡنَا ھٰذَا الۡقُرۡاٰنَ عَلٰی جَبَلٍ لَّرَاَیۡتَهٗ خَاشِعًا مُّتَصَدِّعًا مِّنۡ خَشۡیَةِ اللّٰهِ ؕ وَ تِلۡکَ الۡاَمۡثَالُ نَضۡرِبُھَا لِلنَّاسِ لَعَلَّھُمۡ یَتَفَکَّرُوۡنَ ﴿۲۱﴾ھُوَ اللّٰهُ الَّذِیۡ لَاۤ اِلٰهَ اِلَّا ھُوَ ۚ عٰلِمُ الۡغَیۡبِ وَ الشَّہَادَۃِ ۚ ھُوَ الرَّحۡمٰنُ الرَّحِیۡمُ ﴿۲۲﴾ھُوَ اللّٰهُ الَّذِیۡ لَاۤ اِلٰهَ اِلَّا ھُوَ ۚ اَلۡمَلِکُ الۡقُدُّوۡسُ السَّلٰمُ الۡمُؤۡمِنُ الۡمُہَیۡمِنُ الۡعَزِیۡزُ الۡجَبَّارُ الۡمُتَکَبِّرُ ؕ سُبۡحٰنَ اللّٰهِ عَمَّا یُشۡرِکُوۡنَ ﴿۲۳﴾ھُوَ اللّٰهُ الۡخَالِقُ الۡبَارِئُ الۡمُصَوِّرُ لَهُ الۡاَسۡمَآءُ الۡحُسۡنٰی ؕ یُسَبِّحُ لَهٗ مَا فِی السَّمٰوٰتِ وَ الۡاَرۡضِ ۚ وَ ھُوَ الۡعَزِیۡزُ الۡحَکِیۡمُ ﴿٪۲۴﴾*

🌴سورة الجن🌴

بِسۡمِ اللّٰہِ الرَّحۡمٰنِ الرَّحِیۡمِ۞
*قُلۡ اُوۡحِیَ اِلَیَّ اَنَّهُ اسۡتَمَعَ نَفَرٌ مِّنَ الۡجِنِّ فَقَالُوۡۤا اِنَّا سَمِعۡنَا قُرۡاٰنًا عَجَبًا ۙ﴿۱﴾یَّہۡدِیۡۤ اِلَی الرُّشۡدِ فَاٰمَنَّا بِهٖ ؕ وَ لَنۡ نُّشۡرِکَ بِرَبِّنَاۤ اَحَدًا ۙ﴿۲﴾وَّ اَنَّهٗ تَعٰلٰی جَدُّ رَبِّنَا مَا اتَّخَذَ صَاحِبَةً وَّ لَا وَلَدًا ۙ﴿۳﴾وَّ اَنَّهٗ کَانَ یَقُوۡلُ سَفِیۡہُنَا عَلَی اللّٰهِ شَطَطًا ۙ﴿۴﴾*

🌴سورة الكافرون🌴

بِسۡمِ اللّٰہِ الرَّحۡمٰنِ الرَّحِیۡمِ۞
*قُلۡ یٰۤاَیُّہَا الۡکٰفِرُوۡنَ ۙ﴿۱﴾لَاۤ اَعۡبُدُ مَا تَعۡبُدُوۡنَ ۙ﴿۲﴾وَ لَاۤ اَنۡتُمۡ عٰبِدُوۡنَ مَاۤ اَعۡبُدُ ۚ﴿۳﴾وَ لَاۤ اَنَا عَابِدٌ مَّا عَبَدۡتُّمۡ ۙ﴿۴﴾وَ لَاۤ اَنۡتُمۡ عٰبِدُوۡنَ مَاۤ اَعۡبُدُ ؕ﴿۵﴾لَکُمۡ دِیۡنُکُمۡ وَلِیَ دِیۡنِ ٪﴿۶﴾*

🌴 سورة الإخلاص 🌴

بِسۡمِ اللّٰهِ الرَّحۡمٰنِ الرَّحِیۡمِ۞
*قُلۡ هُوَ اللّٰهُ اَحَدٌ ۚ﴿۱﴾اَللّٰهُ الصَّمَدُ ۚ﴿۲﴾لَمۡ یَلِدۡ ۬ ۙوَ لَمۡ یُوۡلَدۡ ۙ﴿۳﴾وَ لَمۡ یَکُنۡ لَّهٗ کُفُوًا اَحَدٌ ٪﴿۴﴾*

🌴 سورة الفلق🌴

بِسۡمِ اللّٰہِ الرَّحۡمٰنِ الرَّحِیۡمِ۞
*قُلۡ اَعُوۡذُ بِرَبِّ الۡفَلَقِ ۙ﴿۱﴾مِنۡ شَرِّ مَا خَلَقَ ۙ﴿۲﴾وَ مِنۡ شَرِّ غَاسِقٍ اِذَا وَقَبَ ۙ﴿۳﴾وَ مِنۡ شَرِّ النَّفّٰثٰتِ فِی الۡعُقَدِ ۙ﴿۴﴾وَ مِنۡ شَرِّ حَاسِدٍ اِذَا حَسَدَ ٪﴿۵﴾*

🌴 سورة الناس 🌴

بِسۡمِ اللّٰهِ الرَّحۡمٰنِ الرَّحِیۡمِ۞
*قُلۡ اَعُوۡذُ بِرَبِّ النَّاسِ ۙ﴿۱﴾مَلِکِ النَّاسِ ۙ﴿۲﴾اِلٰهِ النَّاسِ ۙ﴿۳﴾مِنۡ شَرِّ الۡوَسۡوَاسِ ۬ ۙالۡخَنَّاسِ ۪ۙ﴿۴﴾الَّذِیۡ یُوَسۡوِسُ فِیۡ صُدُوۡرِ النَّاسِ ۙ﴿۵﴾مِنَ الۡجِنَّةِ وَ النَّاسِ ٪﴿۶﴾*

یہ ۳۳آیات ہیں جو جادو کے اثرکو دفع کرتی ہیں اورشیاطین چوروں درندےجانوروں سےپناہ ہوجاتی ہے صبح شام گھر میں پڑھیں اپنے کاروبار کام     والی جگہ پر پڑھیں پانی پر دم کر کے چھینٹے ماریں پیئں اللہ برکتیں شفا عطا فرماے گا
شادیاں کیوں نہیں ھوتیں؟

شادیاں نہ ھونا کتنا بڑا ایشو اور غور طلب مسئلہ ھے، اس کا اندازہ آپ اس بات سے لگا سکتے ھیں کہ جس وقت آپ یہ پوسٹ پڑھ رھے ھیں، ٹھیک اسی وقت پاکستان کے ھر چوتھے گھر میں ایک لڑکی تیس سال کی ھو چکی ھے شادی کے انتظار میں، اور ان کے بالوں میں سفیدی آ لگی ھے۔
جن کی تعداد لگ بھگ پچاس لاکھ بنتی ھے۔
 ایک اوسط اندازے کے مطابق اس وقت پاکستان میں ایک کروڑ لڑکیاں شادی کی منتظر ھیں۔۔۔

اسی معاشرے کا ایک فرد ھونے کے ناطے ھمیں یہ مسئلہ اپنی طرف کھینچ رھا ھے۔۔۔

  پچھلے تین چار ماہ سے ھم اس پہ ریسرچ کر رھے تھے کہ شادیوں کی راہ میں رکاوٹ کیا ھے اور اس رکاوٹ کو کیسے دور کیا جا سکتا ھے؟؟؟
   
اس ضمن میں، ھم نے تقریباً تین ھزار سے اوپر لوگوں سے بات کی ان کی رائے لی۔
 پھر ان تمام آراء کی گروپ بندی کی۔۔۔
ھم نے چھوٹی چھوٹی پرچیاں بنائیں۔
اور پھر ان کا آپس میں ربط تلاش کیا۔

ھماری اس تحقیق اور سروے کے مطابق شادیوں کے ھونے میں سب سے بڑی رکاوٹیں چار چیزیں ھیں۔
جو نیچھے تفصیل سے لکھی گئی ھیں۔۔۔

👈1 _*جہیز یا ولور*_

سب سے بڑی رکاوٹ جہیز یا ولور  ھے، والدین کو  اکثر اوقات رشتہ تو مل جاتا ھے مگر جہیز یا ولور کے لئے پیسے نہیں ھوتے۔
جہیز کا مطلب ھے کہ لڑکی کے والدین کو اتنا ذلیل کرنا کہ پھر وہ پوری زندگی قرض ھی ادا کرتے رھیں جبکہ ولور کا مطلب ھے کہ بیٹی کے شوھر کو نکاح سے پہلے مقروض کر کے اپنی بیٹی کو کسی مقروض کے گھر بھیج دیا جائے۔ اس مسئلے نے تقریباً تمام غریب اور متوسط درجے کے لوگوں کو نشانہ بنایا ھوا ھے۔
جس کی وجہ سے تقریباً 28 لاکھ شادیاں نہیں ھوئی یا نہیں ھو رھیں۔۔۔

👈2 _*ذات۔پات*_

یہ وہ ناسور ھے جس نے کسی طبقے کو نہیں چھوڑا، امیر اور غریب، جاھل اور پڑھے لکھے، حتی کہ دیندار طبقہ، سب اس حمام میں ننگے ھیں۔ 
یہ دوسری بڑی بیماری ھے جس نے معاشرے کو کھوکھلا کر دیا ھے۔
  اس ذات پات کی وجہ سے روزانہ ایک ھزار سے زیادہ رشتے رد کئے جاتے ھیں۔
یعنی اگر صرف ذات پات کا مسئلہ ھی حل ھو جائے تو 20 لاکھ شادیاں کچھ دنوں میں ھو جائیں۔۔۔

👈3  _*بزدلی لالچ آئیڈیل*_

یوں تو تقریباً ھر مسئلے کی وجہ ھی بزدلی ھوتی ھے اور یہ وسیع موضوع بھی ھے۔ مگر ھم یہاں خاص طور پر بزدلی کو ایک بہت بڑا ناسور سمجھتے ھیں۔
کچھ والدین اپنی بیٹیوں کی شادی اس لئے نہیں کرتے کیونکہ وہ سوچتے ھیں یہ پڑھے، پھر جاب کرے اور پھر شادی ھو جائے تاکہ ان کی زندگی بہتر گزرے۔
مگر پڑھنے، جاب دیکھنے اور پھر سال دو سال ان کے پیسے کھانے کے بعد لڑکی کو کہا جاتا ھے کہ اب خود رشتہ دیکھ لے۔
جبکہ وہ بیچاری 35 سال عمر کراس کر چکی ھوتی ھے۔ بزدل صرف والدین نہیں ھوتے بچیاں بھی ھوتی ھیں۔ مجھے کئی سو لوگوں نے یہ رائے بھی دی کہ ان کو وہ ھیرو یا آئیڈیل نہیں ملتا، جو ان کو چاھئے، پھر وہ ایک دن ویلنٹائن کے انتظار میں صرف ویلن کو گلے لگا لیتی ھیں۔
 کچھ لڑکیاں لاڈلی بنی ھوتی ھیں تو وہ شادی اس لئے نہیں کرتیں کیونکہ ان کو ڈر ھوتا ھے یہ مزے وھاں نہیں ملنے لگے۔ بزدلی سے شادی نہ ھونے کا سب سے بڑا مسئلہ تب پیدا ھوتا ھے جب لڑکی یا لڑکے کو عشق ھو جائے اور گھر والے نہ مانے پھر بھی ایک نمایاں تعداد شادی کرنے میں شرم محسوس کرتی ھے۔۔۔

👈4 _*دوسری۔شادیاں*_

بدقسمتی سے ھمارے معاشرے میں یہ خوف سا ھے کہ دوسری شادی پتہ نہیں کتنا بڑا ظلم ھے۔
 ایک تو ھماری زبانوں میں دوسری بیوی کا نام اتنا خوفناک ھے سوتن، بن، وغیرہ۔
جس سے لوگ ڈر جاتے ھیں۔
 انڈین کلچر، رسومات، فلمیں ڈرامے اور سوپ سیریلز نے پاکستانی لوگوں کی زندگیاں خراب کر دی ھیں۔۔۔

  دوسری شادی کو ایک معاشرتی ناسور بنا کر رکھ دیا گیا ھے۔
 عورت ھی عورت کی دشمن ھے۔  جبکہ مرد اگر انصاف کر بھی سکتا ھو تو دوسری شادی کا نام نہیں لے سکتا۔۔۔ 

👈 *حل:*

ھمیں چاھئے کہ ایک بھرپور تحریک چلائیں۔۔۔

شادی ھالوں، دھوم دھام والی شادیوں، جہیز، ولور، سجاوٹ پہ بے پناہ اخراجات، نمود و نمائش، قیمتی اور انتہائی مہنگے ڈریس، اور ذات پات کا مکمل بائیکاٹ کریں۔۔۔

لڑکی والوں کے گھر کھانے پہ مکمل پابندی لگا دی جاۓ۔۔۔

نکاح انتہائی سادہ اور مسجد میں کیا جاۓ۔۔۔

مہندی، مایوں اور دیگر خرافات پہ سخت پابندی اور سزائیں ھوں۔۔۔ 

شادی کے جملہ اخراجات دلہے کی ایک تنخواہ یا ماھانہ آمدنی سے زیادہ نہ ھوں۔۔۔

نکاح کی دستاویزات اور مراحل بہت آسان ھوں۔۔۔

بارات بینڈ باجہ پہ پابندی ھو۔۔۔

 نکاح پہ صرف دلہے کے گھر والے ھی آئیں۔۔۔

شادی کا بڑا فنکشن صرف اور صرف ولیمہ ھو۔۔۔

  وہ بھی دلہا کی استطاعت کے مطابق۔۔۔۔

جبکہ حکومت کو چاھئے کہ ایک قانون بنائے جس کی رو سے کسی لڑکی یا لڑکے کو تب تک یونیورسٹی میں داخلہ نہ ملے جب تک وہ نکاح نامہ ساتھ نہ لائے۔۔۔

حکومت کو یہ بھی چاھئے کہ جہیز، ولور اور لڑکیوں کی شادی سے پہلے جابز پر مکمل پابندی لگائے۔۔۔
 جاب صرف شادی شدہ خواتین کو دی جائے۔۔۔

سوسائٹی یہ بھی کر سکتی ھے کہ مشترکہ شادیوں کو ترویج دی جاۓ جہاں صرف ایک سادہ ڈش اور زیادہ سے زیادہ شادیاں ھوں۔۔۔

دوسری شادی کا رواج عام کیا جاۓ۔۔۔

 جن مردوں کی مالی اور اسبابی استطاعت میسر ھے ان کی بیویاں اپنا ظرف بڑا کریں۔۔۔

 اللہ اجر دینے والا ھے۔۔۔

جس محلے یا یونین کونسل میں کوئی بیوہ یا مطلقہ عورت موجود ھو وھاں کا چیئرمین اس کی دوسری شادی کے لئے معاونت کا ذمہ دار ھو۔۔۔

انڈین میڈیا کی جہالت اور بھارتی رسومات ختم کرنے کے لئے اسلامی تعلیمات، خانگی نظام اور شادی کے اصل طریقہ کار کی مناسب تشہیر کی جائے۔۔۔

👈 *یاد رکھیں۔۔۔*

جلدی شادیوں کا نہ ھونے سے زنا بڑھ رھا ھے۔۔۔

نسوانیت ختم ھو رھی ھے،
 مردانگی ضائع ھو رھی ھے،
بے راہ روی عام ھو رھی ھے،
معاشرتی ناھمواریاں پیدا ھو رھی ھیں،
چھوٹی چھوٹی بچیوں کے ساتھ ریپ اور قتل و غارت ھو رھی ھے،
اغلام بازی اور امرد پرستی کی نحوست بڑھ رھی ھے۔۔۔

اگر اب بھی کچھ نہ سوچا گیا تو آنے والا وقت مزید تباھی و بربادی کے ساتھ ھمارا منتظر ھے۔۔۔

اور سب سے بڑھ کر ھم سب نے اس کا جواب دینا ھے اللہ کے ھاں۔۔۔

 *آپ بھی اپنے خیالات سے ھمیں آگاہ کیجئے گا۔۔۔*

💞🌹💞🌹💞🌹💞🌹💞🌹💞
_*دوستو...!!!چلتے، چلتے ہمیشہ کی طرح وہ ہی ایک آخری بات عرض کرتا چلوں کہ اگر کبھی کوئی قول، واقعہ، کہانی یا تحریر وغیرہ اچھی لگا کرے تو مطالعہ کے بعد مزید تھوڑی سی زحمت فرما کر اپنے دوستوں اور عزیزوں سے بھی شئیر کر لیا کیجئے، یقین کیجئے کہ اس میں آپ کا بمشکل ایک لمحہ صرف ہو گا لیکن ہو سکتا ہے اس ایک لمحہ کی اٹھائی ہوئی تکلیف سے آپ کی شیئر کردہ تحریراور لوگوں کے لیئے سبق آموز ثابت ہو!*_
_*کاش کہ  یہ بات تیرے دل میں اتر جائیں*_
_*خواہش صرف اتنی ہےکہ کچھ الفاظ لکھوں جس سے کوئی گمراہی کے راستے پر جاتے جاتے رک جائے نہ بھی رکے تو سوچ میں ضرور پڑ جائے*

_💫 *اصلاحِ معاشرہ* 💫👇_
ذی الحجہ کے ابتدائی دس دن کی فضیلت

حضرت عبداللہ ابن عباس رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ’’کوئی ایسے دن نہیں جن میں نیک اعمال اللہ جل شانہ کو عشرۂ ذی الحجہ(میں نیک اعمال) سے زیادہ محبوب ہوں،
پوچھا گیا کہ یارسول اللہ (صلی اللہ علیہ وسلم) کیا اللہ کے راستے میں جہاد سے بھی (ان دنوں کی عبادت افضل ہے؟)
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ (جی ہاں) اللہ کے راستے میں جہاد بھی برابر نہیں ہوسکتا مگر وہ شخص جو اللہ کے راستے میں جان و مال سمیت نکلے اور ان میں سے کسی چیز کے ساتھ واپس نہ لوٹے۔

(رواہ البخاری مشکوٰۃ المصابیح، رقم الحدیث:1460، باب فی الأضحیۃ)

عشرۂ ذی الحجہ میں ذکراللہ کی کثرت

حضرت عبداللہ ابن عباس  رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ’’اللہ جل شانہ کے نزدیک عشرۂ ذی  الحجہ کے برابر زیادہ عظمت والے دن کوئی نہیں اور نہ کسی دنوں میں نیک عمل اتنا پسند ہے (جتنا ان دنوں میں) پس تم ان دنوں میں کثرت سے تسبیح
(سبحان اللہ)،
تکبیر (اللہ اکبر)
اور تہلیل (لاالہ الااللہ) کیا کرو۔

(المعجم الکبیر للطبرانی، رقم الحدیث: 11116)

عید رات کی فضیلت

حضرت ابو امامہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ جو شخص دونوں عیدوں  کی رات (یعنی چاند رات اور قربانی کی رات ) کو اللہ تعالیٰ سے ثواب کی اُمید رکھتے ہوئے عبادت کرے، اس کا دل اس دن مردہ نہیں ہوگا جس دن لوگوں کے دل مردہ ہوں گے۔

(سنن ابن ماجۃ،رقم الحدیث: 1712)

عشرۂ ذی الحجہ میں دن کو روزہ اور رات میں عبادت کی فضیلت

حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت فرماتے ہیں کہ  رسول اللہ  صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا
’’ایسا کوئی دن نہیں ہے جس میں عبادت کرنا اللہ تعالیٰ کو عشرۂ ذی الحجہ میں عبادت کرنے سے زیادہ محبوب ہو،
👈🏻اس کے ہر دن کا روزہ ایک سال کے روزوں کے برابر ہے ۔
👈🏻 اور اس میں ہر رات کی عبادت شب قدر کی عبادت کے برابر ہے۔‘‘

(جامع الترمذی، رقم الحدیث: 758)

یومِ عرفہ ( نوذی الحجہ) کے روزے کی خاص فضیلت

حضرت ابو قتادہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ’’میں اللہ سے امید کرتا ہوں کہ یومِ عرفہ کا روزہ گزشتہ ایک سال اور آیندہ ایک سال کے گناہوں کے لیے کفارہ بن جائے گا۔‘‘

(سنن الترمذی، رقم الحدیث:749)

حاجی کے لیے وضاحت

اگر حاجی کو اس روزے کی وجہ سے یومِ عرفہ کے قیمتی دن کی عبادات اور دعا مانگنے میں خلل پیدا ہونے کا اندیشہ ہو، تو ایسی صورت میں حاجی کے لیے یہ روزہ رکھنا مکروہ ہے۔ (شامی)

مسئلہ: واضح رہے کہ یکم ذوالحجہ سے نو ذوالحجہ تک روزہ رکھنا مستحب ہے لیکن عید کے دن روزہ رکھنا شرعاً ممنوع ہے کیوں کہ حدیث میں اس دن روزہ رکھنے سے منع کیا گیا ہے، اسی طرح عید الاضحیٰ کے دوسرے اور تیسرے دن بھی روزہ رکھنا جائز نہیں ۔ البتہ عیدالاضحیٰ کے دن اگر کوئی شخص اپنے کھانے کی ابتداء قربانی کے گوشت سے کرے اور اس سے پہلے کچھ نہ کھائے تو اس کو فقہاء کرام نے مستحب لکھا ہے اور یہ عمل سنت سے ثابت ہے۔

(بدائع الصنائع ہندیہ)
دنیا و آخرت کى بھلائیاں مانگ لینے کا نبوى نسخہ

صبح و شام ایک مرتبہ پڑھیں

يَا حَيُّ يَا قَيُّوْمُ بِرَحْمَتِكَ اَسْتَغِيْثُ اَصْلِحْ لِيْ شَاْنِيْ كُلَّهُ وَلَا تَكِلْنِيْ اِلٰى نَفْسِيْ طَرْفَةَ عَيْنٍ

ترجمہ: اے ہمیشہ ہمیش زندہ رہنے والے، اے مخلوقات کو قائم رکھنے والے ! مَیں آپ سے آپ کی رحمت ہی کے ذریعے مدد طلب کرتا ہوں، آپ میرے تمام احوال درست فرما دیجئے اور مجھے ایک بار آنکھ جھپکنے کے برابر میرے نفس کے حوالے نہ فرمائیے۔

فضیلت: جو شخص اس کو صبح و شام ایک مرتبہ پڑھ لے تو گویا اس نے دنیا اور آخرت کی بھلائیاں مانگ لیں۔ (اخرجہ الحاکم وصححہ ووافقہ الذہبی ، 1/730)
*سوتے وقت سورہ ملک پڑھ کر سویا کرے🛌🏻*
*سورۂ ملک کے فضائل:* 
اَحادیث میں سورۂ ملک کے بکثرت فضائل بیان ہوئے ہیں اوران میں سے  4فضائل درج ذیل ہیں ۔

(1) …حضرت عبداللّٰہ بن عباس رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُمَا فرماتے ہیں ’’ رسولُ اللّٰہ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے کسی صحابی رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ نے ایک جگہ خیمہ نَصب کیا ،وہاں ایک قبر تھی اور انہیں معلوم نہ تھا کہ یہاں قبر ہے۔ اچانک انہیں پتا چلاکہ یہ ایک قبر ہے اور اس میں ایک آدمی سورۂ ملک پڑھ رہا ہے یہاں تک کہ اس نے سورۂ ملک مکمل کر لی۔وہ صحابی رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ (جب)نبی کریم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی بارگاہ میں حاضر ہوئے تو عرض کی: یا رسولَ اللّٰہ! صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ، میں نے نادانستہ ایک قبر پر خیمہ لگا لیا،اچانک مجھے معلوم ہو اکہ یہ ایک قبر ہے اور اس میں ایک آدمی سورۂ ملک پڑھ رہا ہے یہاں تک کہ اس نے سورت مکمل کر لی۔تاجدارِ رسالت صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ، نے ارشاد فرمایا’’ یہ سورت عذابِ قبر کوروکنے والی اور ا س سے نجات دینے والی ہے۔( ترمذی، کتاب فضائل القرآن، باب ما جاء فی فضل سورۃ الملک، ۴ / ۴۰۷، الحدیث: ۲۸۹۹)

(2) …حضرت ابو ہریرہ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ سے روایت ہے،رسولِ اکرم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ارشاد فرمایا: ’’قرآن پاک میں تیس آیتوں کی ایک سورت ہے،وہ اپنی تلاوت کرنے والے کی شفاعت کرے گی یہاں تک کہ اسے بخش دیا جائے گا۔وہ سورت’’تَبٰرَكَ الَّذِیْ بِیَدِهِ الْمُلْكُ‘‘ ہے۔( ابوداود، کتاب شہر رمضان، باب فی عدد الآی، ۲ / ۸۱، الحدیث: ۱۴۰۰)

(3) …حضرت عبداللّٰہ بن مسعود رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ فرماتے ہیں ’’ سورۂ تبارک اپنے پڑھنے والے کی طرف سے جھگڑا کرے گی یہاں تک کہ اسے جنت میں داخل کر دے گی۔( شعب الایمان، التاسع عشر من شعب الایمان۔۔۔ الخ، فصل فی فضائل السور والآیات، ۲ / ۴۹۴، الحدیث: ۲۵۰۸)

(4) … حضرت عبداللّٰہ بن عباس رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُمَا سے روایت ہے،حضور پُر نور صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ارشاد فرمایا’’بے شک میں کتابُ اللّٰہ میں ایک ایسی سورت پاتا ہوں جس کی تیس آیتیں ہیں ۔جو شخص سوتے وقت اس کی تلاوت کرے گا تو اس کے لئے تیس نیکیاں لکھی جائیں گی،اس کے تیس گناہ مٹا دئیے جائیں گے اور اس کے تیس درجات بلند کر دئیے جائیں گے اور اللّٰہ تعالیٰ اس کی طرف فرشتوں میں سے ایک فرشتہ بھیجتا ہے جو اس پر اپنے پر پھیلا دیتا ہے اور وہ اس آدمی کے بیدار ہونے تک ہر چیز سے ا س کی حفاظت کرتا ہے ،وہ سورت ’’مُجادلہ‘‘ (یعنی بحث کرنے والی)ہے جو اپنی تلاوت کرنے والے کے لئے قبر میں بحث کرتی ہے اور وہ سورت ’’ تَبٰرَكَ الَّذِیْ بِیَدِهِ الْمُلْكُ‘‘ ہے۔ (مسند الفردوس، باب الالف، ۱ / ۶۲، الحدیث
 *________________________________*

جن چیزوں سے رسول اللہ ﷺ نے اللہ کی پناہ مانگی

جن چیزوں سے رسول اللہ ﷺ  نے اللہ کی  پناہ مانگی، وہ مندرجہ ذیل ہیں :

1. قرض سے۔            
(بخاری: 6368)

2. برے دوست سے۔   
(طبرانی کبیر: 810)

3. بے بسی سے۔         
(مسلم: 2722)

4.جہنم کے عذاب سے۔ 
(بخاری: 6368)

5. قبر کے عذاب سے۔  
(ترمذی: 3503)

6. بُرے خاتمے سے۔      
(بخاری: 6616)

7. بزدلی سے۔              
(مسلم: 2722)

8. کنجوسی سے۔         
(مسلم: 2722)

9. غم سے۔                
(  ترمذی: 3503)

10. مالداری کے شر سے۔
( مسلم: 2697)

11. فقر کے شر سے۔      
(مسلم: 2697)

12. زیادہ بڑھاپے سے۔    
[بخاری: 6368]

13. جہنم کی آزمائش سے۔ 
[بخاری: 6368]

14. قبر کی آزمائش سے۔    
[بخاری: 6368]

15. شیطان مردود سے۔     
[بخاری: 6115]

16. محتاجی کی آزمائش سے۔
[بخاری: 6368]

17. دجال کے فتنے سے۔         
[بخاری: 6368]

18. زندگی اور موت کے فتنے سے۔
[بخاری: 6367]

19. نعمت کے زائل ہونے سے۔
[مسلم: 2739]

20. الله کی ناراضگی کے تمام کاموں سے۔
[مسلم: 2739]

21. عافیت کے پلٹ جانے سے۔       
[مسلم: 2739]

22. ظلم کرنے اور ظلم ہونے پر۔
[نسائی: 5460]

23. ذلت سے۔
[نسائی: 5460]

24. اس علم سے جو فائدہ نہ دے۔
[ابن ماجہ: 3837]

25. اس دُعا سے جو سنی نہ جائے۔
[ابن ماجہ: 3837]

26. اس دل سے جو ڈرے نہیں۔ 
[ابن ماجہ: 3837]

27. اس نفس سے جو سیر نہ ہو۔ 
[ابن ماجہ: 3837]

28. بُرے اخلاق سے۔            
[حاکم: 1949]

29. بُرے اعمال سے۔
[حاکم: 1949]

30. بُری خواہشات سے۔ 
[حاکم: 1949]

31. بُری بیماریوں سے۔ 
[حاکم: 1949]

32. آزمائش کی مشقت سے۔ 
[بخاری: 6616] کے

33. سماعت کے شر سے۔ 
[ابو داﺅد: 1551]

34. بصارت کے شر سے۔ 
[ابو داﺅد: 1551]

35. زبان کے شر سے۔ 
[ابو داﺅد: 1551]

36. دل کے شر سے۔ 
[ابو داﺅد: 1551]

37. بری خواہش کے شر سے۔ 
[ابو داﺅد: 1551]

38. بد بختی لاحق ہونے سے۔ 
[بخاری: 6616]

39. دشمن کی خوشی سے۔ 
[بخاری: 6616]

40. اونچی جگہ سے گرنے سے۔
[نسائی: 5533]

41. کسی چیز کے نیچے آنے سے۔ 
[نسائی: 5533]

42. جلنے سے۔ 
[نسائی: 5533]

43. ڈوبنے سے۔ 
[نسائی: 5533]

44. موت کے وقت شیطان کے 
بہکاوے سے۔ [نسائی: 5533]

45. برے دن سے۔ 
[طبرانی کبیر: 810]

46. بری رات سے۔ 
[طبرانی کبیر: 810]

47. برے لمحات سے۔ 
[طبرانی کبیر: 810]

48. دشمن کے غلبہ سے۔ 
[نسائی: 5477]

49. ہر اس

Featured Post

what islam say about health issues

The Islamic Point of view on Well-being: An All encompassing Way to deal with Prosperity   what islam say about health issues ? Presenta...

Blog Archive

Ad footer