السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
اکثر سوشل
میڈیا پہ عوام وظائف کے متعلق پوچھتے ہیں، اس کے متعلق چند باتیں جو ہر خاص و عام
کو معلوم ہونا چاہئے پہلی بات ذہن نشین کر لیں سوائے درود پاک کے کوئی بھی اسم
الٰہی یا کسی بھی آیت کی تکرار کسی خاص مقصد کیلئے بغیر کسی عامل کامل کی اجازت کے
ہر گز مت کریں. کچھ احباب صرف کتابی حد تک خود کو عامل تصور کرتے ہیں، ان سے اگر
کوئی مسئلہ بیان کیا جائے تو وظیفہ بتا دیتے ہیں حالانکہ وہ خود اس وظیفہ کے عامل
نہیں ہوتے بس کتاب سے دیکھا اور بتا دیا، انہیں یہ بھی معلوم نہیں ہوتا کہ وہ اس
وظیفہ کو کرنے کی کیا شرائط ہیں، کیا پرہیز ہے، وقت کا تعین کب کیسے کرنا ہے، جگہ
کونسی موافق رہے گی، اسکی تاثیر خاکی ہے، بادی ہے، آتشی ہے، یا آبی ہے، اسکے متعلق
انہیں علم نہیں ہوتا، اب پڑھنے والا جب وظیفہ پڑھتا ہے تو بجائے فائدہ ہونے کے مزید
نقصانات ہوتے ہیں، بعض اوقات لوگ سوشل میڈیا سے یا کسی دوست عزیز کے کہنے پہ کوئی
وظیفہ کرنے لگ جاتے ہیں، اور انہیں پتا ہی نہیں چلتا اور بندش یا رجعت کا شکار ہو
جاتے ہیں. مسئلہ کوئی بھی ہو کسی بھی قسم کا سب سے پہلے کسی عامل کامل سے تشخیص
کروائیں جب بیماری کا پتا چل جائے پھر اس حساب سے اسکا علاج کیا جاتا ہے، جب بیماری
کا ہی علم نہیں ہو گا تو علاج کبھی بھی کامیاب نہیں ہو گا کیونکہ بعض اوقات میڈیسن
ایسا سائیڈ ایفکٹ کرتی ہے کہ انسان زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھتا ہے، میری تمام احباب
سے گزارش ہے ہر گز کبھی بھی خود ساختہ وظائف کی طرف مت بھاگے، سب سے پہلے کای عامل
کامل سے اپنے مرض کی تشخیص کروائیں پھر اسکے مطابق اپنا علاج کروائیں، اگر کسی کے
ذہن میں اسکے متعلق کوئی سوال ہو تو بلا جھجھک پوچھ سکتا ہے، اگر میں اس قابل ہوا
تو لازمی جواب دونگا جب بھی وقت ملا انشاءاللہ جواب دے دیا جائے گا. نوٹ :مجھے
روحانیت کے میدان میں عامل ہونے کا دعویٰ نہیں، فقط ایک ادنیٰ سا طالب علم ہوں.
جزاک اللہ
No comments:
Post a Comment